ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار ملزم عبدالقوی کے بیانات کو سچ اور جھوٹ پر پرکھنے کے لیے پولی گرافک ٹیسٹ کرالیا گیا، رپورٹ جلد موصول ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث ملزم مفتی عبدالقوی کو صبح سویرے ہی ڈی ایس پی عبدالرحیم کی سربراہی میں پولیس کی سخت سیکیورٹی میں پولی گراف ٹیسٹ کے لیے لاہور لایا گیا جہاں پنجاب فرانزک ایجنسی میں ان کا 6 گھنٹے طویل پولی گرافک ٹیسٹ ہوا جس میں ان سے مرحومہ قندیل بلوچ، ان کے بھائیوں اور دیگر سے متعلق سوالات کیے گئے۔
مفتی قوی نے دل کی تکلیف کا عذر پیش کردیا، تفتیش رکی نہیں، دوا دے دی گئی
اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان نے بتایا کہ مفتی قوی کو ساڑے گیارہ بجے لایا گیا، دوران تفتیش مفتی قوی نے عذر پیش کیا کہ انہیں دل کی تکلیف ہے جس پر انہیں جانے نہیں دیا گیا اور تفتیش روک کر انہیں وہیں دوا دی گئی اور پھر سوال جواب کا سیشن شروع کردیا گیا۔
نمائندے کے مطابق رپورٹ جلد ملتان پولیس کے حوالے کردی جائے گی۔
ٹیسٹ کے بعد مفتی عبدالقوی کو سخت سیکیورٹی میں لاہور سے ملتان روانہ کردیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ چند روز بعد پولیس کو ارسال کی جائے گی جس سے قندیل بلوچ قتل کیس میں پیش رفت سامنے آنے کا امکان ہے۔
مفتی قوی کو فرار کرنے والے تفتیشی افسر کی قید ختم، ضمانت منظور
دریں اثنا مفتی عبدالقوی کو عدالت سے فرار کرانے والے تفتیشی افسر کی ضمانت منظور کرلی گئی، سب انسپکٹر نور اکبر نے مفتی قوی کو ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار کرادیا تھا۔
تفتیشی افسر کی ضمانت 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی، گرفتار تفتیشی افسر نور اکبر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید تھا۔
مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس: مزید تصاویر موجود ہونے کا امکان
گذشتہ روز تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی ممکنہ طور پر نئی وجوہات سامنے آئیں ہیں، جن کے مطابق سیلفیوں کے علاوہ اور بھی ایسی متنازع تصاویر موجود ہوسکتی ہیں، جس کی بنا پر اداکارہ کو قتل کیا گیا، کیس میں مزید لوگوں کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بیٹی کے قتل کے بعد قندیل بلوچ کی والدہ کی درخواست پر مفتی عبدالقوی کو شامل تفتیش کیا گیا، عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کررکھے تھے جس کے بعد انہیں 24 اکتوبر کو گرفتار کر کے جج کے سامنے پیش کیا گیا اور عدالت نے انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔
دوران ریمانڈ مفتی قوی کے دل میں تکلیف ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں اُن کی شریانیں بند ہونے کا معاملہ سامنے آیا جس کے بعد دو بار ان کی انجیو گرافی کی گئی۔
بعد ازاں مفتی عبدالقوی کو کارڈیو اسپتال ملتان سے ڈسچارج ہونے پر واپس تھانے منتقل کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کو اُن کے ملتان میں واقع گھر میں قتل کردیا گیا تھا، قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو مارا اور گاؤں فرار ہوگیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔