قطر میں کھیلے گئے فٹبال ورلڈ کپ کے ناقدین کو منہ کی کھانی پڑی اور یہ ورلڈ کپ رواں صدی کا سب سے بہتری عالمی کپ بن گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قطر میں منعقدہ ورلڈ کپ کی شہرت اپنے اختتام کے بعد بھی جاری ہے اور خلیجی ملک میں فیفا ورلڈ کپ کے انعقاد کے سب سے بڑے ناقد برطانوی نشریاتی ادارے کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے رواں صدی کے سب سے بہترین عالمی کپ کے حوالے سے عوامی آرا جاننے کے لیے پول کا اہتمام کیا لیکن وہ اپنے پول پر من پسند نتائج حاصل نہ کرسکا۔
بی بی سی کے عوامی پول میں رواں صدی کے بہترین عالمی کپ کے لیے پوچھے گئے سوال میں 78 فیصد لوگوں نے قطر میں منعقدہ میگا ایونٹ کو سب سے بہترین عالمی کپ قرار دیا۔ اس پول میں 6 فیصد ووٹ کے ساتھ جنوبی کوریا اور جاپان کا 2002 کا ایونٹ دوسرے نمبر پر رہا۔
واضح رہے کہ قطر دنیا کے سب سے مقبول کھیل فٹبال کے عالمی کپ کی میزبانی کرنے والا پہلا اسلامی اور خلیجی ملک ہے۔
ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل قطر میں اس عالمی کپ کے انعقاد اور پھر کچھ پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد تنقید کی ایک لہر اٹھی تھی۔ بالخصوص مغربی اور یورپی ممالک نے تو اس حوالے سے کڑی تنقید کی تھی۔ تاہم ورلڈ کپ کے اختتام کے ساتھ ہی تنقید تہنیت میں تبدیل ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: قطر نے فیفا ورلڈ کپ کی تاریخ بدل دی، دنیا حیران
قطرنے دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں فینز کے لیے شاندار انتظامات کیے۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والے ایونٹ میں شاندار میزبانی اور انتظامات نے ناقدین کو اپنی رائے بدل دینے پر مجبور کیا۔ شاندار انتظامات، دل موہ لینے والی افتتاحی اور اختتامی تقریبات سمیت سنسنی خیز میچوں سے شائقین بھرپور لطف اندوز ہوئے۔
واضح رہے کہ قطر نے فیفا ورلڈ کپ کے میگا ایونٹ کے لیے شاندار انتظامات کرنے پر 220 ارب ڈالرز خرچ کیے تھے اور 8 نئے اسٹیڈیم بنائے تھے۔