صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مشرق وسطیٰ کے حالیہ سرکاری دورے پر قطر کے شاہی خاندان کی طرف سے ملنے والے لگژری طیارے بوئنگ 747 نے امریکی انتظامیہ کیلیے نیا چیلنج کھڑا کر دیا۔
بوئنگ 747 طیارہ دنیا کے مہنگے ترین طیاروں میں شمار کیا جاتا ہے جس کی مالیت 400 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔ یہ طیارہ نہ صرف دنیا بھر کے میڈیا کی خبروں میں ہے بلکہ اس نے ایوی ایشن اور فوجی طیاروں کے ماہرین کی خاص توجہ حاصل کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ تحفے میں ملے اس طیارے کو ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ Air Force One صرف ایک طیارے کا نام نہیں بلکہ یہ امریکی صدر کا فضائی کمانڈ سینٹر ہوتا ہے جس میں محفوظ کمیونیکیشن سسٹم، جنگ کے دوران صدر کو فوج اور دیگر اداروں سے جوڑے رکھنے کی سہولت، دشمن حملوں سے بچاؤ کا نظام و دیگر خصوصیات ہوتی ہیں۔
چونکہ امریکی صدر کے زیرِ استعمال ایئر فورس ون اپنی مدت پوری ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے لہٰذا ڈونلڈ ٹرمپ قطری طیارے کو اس کے متبادل کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں، لیکن ماہرین نے اس حوالے سے خبردار کیا ہے۔
- ماہرین اس اقدام کو امریکی قومی سلامتی کیلیے خطرہ کیوں سمجھے ہیں؟
- ڈونلڈ ٹرمپ قطری طیارے کو ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کر سکیں گے؟
- قطری طیارے کو ایئر فورس ون میں تبدیل کرنے کیلیے کتنا وقت اور رقم درکار ہے؟
ان سوالات کا جواب جاننے کیلیے یاسین صدیق کا آڈیو پوڈکاسٹ سنیں: