دوحہ :قطر نے دنیا کو 60 فیصد تیل فروخت کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک سے آئندہ برس علیحدگی کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں واقع خلیجی ملک قطر نے آئندہ برس یکم جنوری کو تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کی رکنیت چھوڑنے کافیصلہ کردیا، سنہ 2019 سے قطر تیل برآمد کرنے والے ممالک کی اہم آرگنائزیشن کا رکن نہیں رہے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اوپیک سے نکلنےکی پالیسی سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے قطر کے وزیر برائے توانائی سعد الکابی نے بتایا کہ قطر کا اوپیک سے دست برداری کا فیصلہ سعودی عرب،سمیت دیگر خلیجی ممالک کی جانب سے عائد پابندی کے باعث نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت کئی خلیجی ممالک نے جون 2017 میں قطر پر دہشت گرد اور دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی، حمایت اور امداد کے باعث سفارتی پابندیاں عائد کی ہوئی ہے۔
قطر کے وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا کہ قطر اب قدرتی گیس سمیت دیگر قدرتی وسائل پر توجہ مرکوز کرے گا۔
قطری وزیر سعد الکابی نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی گیس کی پیداوار 7 ملین ٹن ہے اور قطری حکومت کا ہدف قدرتی گیس کی پیداوار کو سالانہ 110 ملین ٹن تک لے جانا چاہتا ہے۔
خیال رہےکہ اوپیک کے رکن ممالک دنیا کا 60 فیصد تیل برآمد کرتے ہں، جس کا قیام سنہ 1960 میں وینزویلین سفارت کار جون پابلو اور سعودی عرب کے پہلے وزیر تیل عبداللہ تاریکی نے عراقی دارالحکومت بغداد میں کیا تھا اور ابتداء میں اوپیک کے صرف 5 ممالک ایران، عراق، سعودی عرب، کویت اور وینزویلا رکن تھے۔
قطر نے سنہ 1961 میں محض ایک برس بعد ہی اوپیک کی رکنیت حاصل کرلی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اوپیک سے قطر کا انخلا عالمی منڈی میں تیل کی قیمت پر کوئی خاص اثر نہیں ڈالے گا کیوں کے اوپیک دنیا کے ممالک کی 60 فیصد تیل کی ضرورت کو پور اکرتا ہے اور اس میں قطر کاحصّہ صرف 2 فیصد ہے۔