اسلام آباد : پاناماکیس میں نوازشریف کوخط دے کر بچانےکی کوشش کرنےوالے قطری شہزادے کی اچانک پاکستان پہنچے اور حمادبن جاسم نے نوازشریف سے رائیونڈ جا کر ملاقات کی۔
تفصیلات کے مطابق پاناماکیس میں خط سے شہرت پانے والے قطری شہزادے 13رکنی وفد کے ساتھ خصوصی طیارے پر لاہور پہنچے، قطری وفد کوصوبائی دارالحکومت پہنچنےپرسرکاری پروٹوکول دیا گیا۔
حمادبن جاسم وفد کے ہمراہ رائیونڈ پہنچے اور نااہل وزیر اعظم نواز شریف سےملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اُمور اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایک گھنٹہ جاری رہنے والی نشست میں سابق چیئرمین احتساب بیوروسیف الرحمان کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے سلمان شہباز بھی موجود تھے۔
نوازشریف سے ملاقات کے بعد قطری شہزادہ حمادبن جاسم وفد کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کیلئے ماڈل ٹاؤن پہنچا، سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف بھی قطری وفد کے ہمراہ تھے۔
خیال رہے کہ قطری شہزادہ حماد بن جاسم کا نام اس وقت منظر عام پر آیا تھا، جب شریف خاندان کی جانب سے پاناما کیس میں قطری شہزادے کا ایک خط پیش کیا گیا تھا۔
خطوط میں بتایا گیا ہے کہ میاں شریف نے انیس سو اسی میں قطری خاندان کے ریئل اسٹیٹ کاروبار میں سرمایہ کاری کی تھی اور پھر ایک کروڑ بیس لاکھ درہم کا یہ سرمایہ لندن فیلٹس کی خریداری میں استعمال ہوا۔ شہزادہ جاسم کے ذمے میاں شریف کے 80 لاکھ امریکی ڈالر واجب الادا تھے جو 2005 میں نیلسن اور نیکسول کمپنیوں میں شیئر کی صورت میں ادا کیے گئے۔