کراچی : پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ لیڈر شپ کی ماں باپ جیسی اہمیت ہے اس کے خلاف کوئی بات نہیں سنیں گے۔
سندھ اسمبلی میں اراکین کی ہاتھا پائی پر تبصرہ کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ’’قیادت پر انگلی اٹھے تو جذبات رُوکنا مشکل ہوتا ہے‘‘۔
متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے شرمیلا فاروقی کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے اور وہ ہم کرتے رہیں گے، حکومت تنقید کا جواب کارکردگی سے دے‘‘۔
واضح رہے کہ آج اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو بجٹ پر بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن عبداللہ نے پیپلزپارٹی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
تنقید پر پی پی کی خاتون رکن اسمبلی شمیم ممتاز نے کہا کہ کچھ لوگ عظیم ہوتے ہیں اور کچھ لوگ محنت سے عظیم بنتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں کہ عظمت کو خود پرطاری کرلیتے ہیں، اگر دبئی کی بات نکلی تو ہم لندن کی بات کریں گے۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی عظیم فاروقی نے پیپلز پارٹی کے ایم پی اے مکیش کمار چاؤلہ پر تنقید شروع کردی جس کے بعد دونوں اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے جھگڑا شروع کردیا۔
یاد رہے کہ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پیپلز پارٹی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، لیکن ہاتھا پائی کی نوبت پہلی بار آئی ہے۔
دیگر اراکین اسمبلی نے ایوان میں ہاتھا پائی کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے ایوان کے تقدس کی پامالی قرار دیا ہے۔