لاہور: پنجاب اسمبلی میں سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کے خلاف قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
پچھلے دنوں لندن میں جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر کچھ پاکستانیوں کی طرف سے حملہ کیا گیا تھا جس کی ویڈیوز اور تصاویر بھی سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آئی تھیں۔
آج پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومتی رکن احسن رضا نے قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کے خلاف قرارداد پیش کی جس کا متن تھا کہ یہ حملہ سابق چیف جسٹس پر نہیں بلکہ پورے پاکستان پر کیا گیا ہے۔
قراردار میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر حملہ کی ایک ہفتہ سے کال دی جا رہی تھی، واقعے ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، برطانیہ سے بات کر کے ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائے۔
اس پر اسپیکر صوبائی اسمبلی ملک محمد احمد خان نے رولنگ دی کہ قرارداد کی کاپی وفاقی حکومت کو بھیجی جائے، برطانیہ کی ڈپلومیٹک پولیس نے پاکستانی ہائی کمیشن کا دورہ کیا ہے، وفاقی حکومت قرارداد کی کاپی برطانیہ کی ڈپلومیٹک پولیس کو بھی بھیجے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل حملے کے واقعے میں 23 پاکستانیوں کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے گئے۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ پی سی ایل میں لندن میں مظاہروں سے شہرت پانے والے شایان علی کا نام شامل ہے۔
لسٹ میں سعدیہ فہیم، فہیم گلزار، ماہین فیصل، سدرہ طارق، حبہ طارق کا نام بھی شامل ہے جبکہ بہن کے کینسر کا علاج کروانے جانے والی ملائکہ بخاری کا نام بھی پی سی ایل میں شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق وقاص چوہان، محسن حیدر، ضمیر اکرم، سردار تیمور، پرویز علی، رخسانہ کوثر ودیگر کا نام بھی لسٹ میں شامل ہے۔
پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شیخ محمد جمیل، مہران حبیب، زو احمد، رحمان انور، محمد صادق خان، خدیجہ کاشف، محمد نوید افضل، شہزاد قریشی، سلیمان علی شاہ اور بلال انور کے نام بھی شامل ہیں۔