ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک عنایت حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کیو آر کوڈ استعمال کرنے میں دنیا میں سب سے پیچھے ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بینک کارڈز کے استعمال پر 138 ملین ڈالر فیس کی مد میں ادا کیے، مرچنٹ کیو آر انسٹال کرتے ہی ایف بی آر نوٹس بھیج دیتا ہے جس کے بعد مرچنٹ گھبرا جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس پہلا فوکس ہونے کے باعث کیو آر کوڈ انستال ہونے میں مشکلات ہیں، خزانہ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے 6 ماہ میں پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ کا کہنا ہے کہ کیو آر کوڈ کو ہر مرچنٹ کے پاس انسٹال ہونا چاہیے، مرچنٹ کو آن بورڈ کرنا، فارم فل کرنا، اکاؤنٹ کھلوانے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیو آر کوڈ استعمال کرنے کے لیے کنزیومرز کو فیسیلیٹیشن فراہم کی جانا ضروری ہیں۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک الیکٹریکل وہیکل کی سپورٹ کے لیے کوئی ری فنانسنگ اسکیم نہیں دے گا، ری فنانسنگ سمیت کوئی اسکیم ایگزم بینک کے ذریعے ہی متعاررف کرائی جاسکے گی۔