اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

سیاحت کے خواہشمند اماراتی شہریوں کے لیے خوشخبری

اشتہار

حیرت انگیز

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو خوشخبری سنائی ہے کہ کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سوموار 7 جون سے اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ سیاح اب عرب امارات سے اسپین کا قرنطینہ فری سفر کرسکتے ہیں لیکن اس کی شرط یہ ہوگی کہ انہوں نے سفر پر روانہ ہونے کی تاریخ سے دو ہفتے قبل مکمل ویکسین لگوا رکھی ہو۔

- Advertisement -

اس کے علاوہ ان کے پاس ویکسین لگوانے کا سرٹیفیکیٹ ہونا چاہیئے اور اس پر یہ اندراج ہونا چاہیئے کہ حامل ہٰذا نے یورپی میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) یا عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی فہرست میں شامل ویکسینز میں سے کوئی ایک ویکسین لگوا رکھی ہے۔

ان میں فائزر، ایسٹرا زینیکا اور سائنو فارم کی ویکسینز شامل ہیں لیکن ان کے علاوہ مزید بھی منظورشدہ ویکسینز ہوسکتی ہیں۔

جن لوگوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہ لگوائی ہو،انہیں پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی اور یہ اسپین میں آمد سے 48 گھنٹے قبل ہونا چاہیئے۔

6 سال سے کم عمر جن بچوں کو ابھی ویکسین نہیں لگی لیکن ان کے والدین یا سرپرستوں کو ویکسین کے دونوں انجیکشن لگ چکے ہیں تو وہ بھی اسپین کے سفرپر جا سکتے ہیں، البتہ 6 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو اسپین پہنچنے پر پی سی آر کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

اسپین جانے والے تمام مسافروں کو اپنی آمد سے قبل آن لائن ہیلتھ کنٹرول کا فارم پر کر کے جمع کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ مختلف ممالک میں موسم گرما کی تعطیلات کے آغاز پر کووِڈ 19 سے بچاؤ کے لیے عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے، عرب امارات کے مکین اب الامارات ائیر لائنز کی پروازوں کے ذریعے دنیا کے 19 ملکوں کے 30 شہروں میں جا سکتے ہیں۔

اماراتی حکومت کے بیان کے مطابق اس وقت الامارات ائیر لائنز کی ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کے لیے ہفتے میں 5 اور بارسلونا کے لیے 4 پروازیں چلائی جارہی ہیں، مستقبل قریب میں مانگ بڑھنے کی صورت میں مزید پروازیں بھی چلائی جاسکتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں