صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں آج صبح ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے ایک دھماکے میں 24 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔
کوئٹہ کے ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کو سول اسپتال کوئٹہ کے ٹراما سینٹر میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
اس دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کی ہے، ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ ’یہ دھماکہ ریلوے سٹیشن میں اس وقت ہوا جب جعفر ایکسپریس کے مسافر ریل گاڑی کے انتظار میں پلیٹ فارم پر موجود تھے۔
دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے وقت پلیٹ فارم پر درجنوں افراد ریل گاڑی کے انتظار میں شیڈ کے نیچے موجود ہیں۔
اس خودکش دھماکے میں کسی کا بھائی شہید ہوا تو کسی کا بیٹا اپنی جان سے گیا، اپنے پیاروں سے جدا ہونے والے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے، اپنوں کی نشانی کو سینے سے لگائے غم کی تصویر بن گئے۔
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شخص کا بھائی پھوٹ پھوٹ کر رو پڑا، بھائی نے کہا کہ میرا بھائی آج صبح 7 بجے اسٹیشن کام پر آیا تھا اور ساڑھے 8 بجے یہ دھماکہ ہوگیا، میرا بھائی معذور ہونے کے باوجود کام کرتا تھا۔
ایک اور شخص نے کہا کہ ہم ملازم بھی محفوظ نہیں ہم کہا جائیں، کب تک یہ ظلم سہتے رہیں گے، متاثرین نے حکومت سے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
View this post on Instagram