جمعہ, جون 27, 2025
اشتہار

گزشتہ سال نومبر میں کوئٹہ سے اغواء ہونے والے بچے مصور کاکڑ کی لاش مل گئی

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ : گزشتہ سال نومبر میں کوئٹہ سے اغواء ہونے والے بچے مصور کاکڑ کی لاش مل گئی، بچے کو تاوان کے غرض سے اغواء کیا گیا تھا۔ 

تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز احسن کا ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا دشت سے ملنے والی لاش مغوی بچے مصورخان کاکڑ کی ہے، ڈی این اے تصدیق کے بعد لاش لواحقین کے سپرد کردی گئی ہے۔

اعتزاز گورایا کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے بچے کی بازیابی کے لئے جے آئی ٹی بنائی ، گئی جے آئی ٹی میں شامل اداروں نے بازیابی کے لئے کوششیں کیں 19میٹنگز ہوئیں ، 2 ہزار گھروں کو سرچ کیا گیا 12سو پوائنٹس پر چھاپے مارے سی سی ٹی وی کیمرے چیک کئے اغواء میں استعمال ہونے والی گاڑی 17 نومبر کو برآمد کی۔

ڈی آئی جی بلوچستان پولیس نے کہا کہ کیس بند نہیں کیا گیا ،ملوث افراد کا تعاقب جاری ہے، کالعدم تنظیموں کی آپسی لڑائی کی اطلاعات ملی تھیں اور بچے کی شہادت لڑائی کے دوران ہوئی یہ تصدیق نہیں کر سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ اغواء میں کالعدم تنظیم داعش ملوث ہے ، کالعدم تنظیم داعش کی جانب سے ایران اور افغانستان کی سموں سے لواحقین کو فون آ رہے تھے۔

ڈی آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ 22 نومبر کو ایک گھر کا پتہ چلا اس پر کارروائی کی تو اغواء کار جا چکے تھے، تحقیقات کے مطابق اغوا ء کار افغانستان اور پاکستان کے شہر باجوڑ سے ہے اغواء کاروں نے مغوی بچے کو کوئٹہ بائی پاس سے دہشت منتقل کیا ہے ، دشت میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا ایک خود کش بمبار نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا۔

انھوں نے مزید کہا اغواء کاروں نے مغوی مصور کو دہشت سے اسپلنجی کے علاقے میں منتقل کیا 23 جون کو مصور کاکڑ کی قبر کا معلوم ہوا کارروائی میں ایک لاش برآمد کی گئی ، بچے کی لاشیں کی برآمدگی کے بعد والدین سے ڈی این اے کے لئے سیمپلز لئے گئے ڈی این اے کے سیمپلز برآمد ہونے والی لاش سے میچ کر گئے ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا تھا کہ اغواکی واردات سے اب تک بچے کے والدین نے تعاون کیا، تافسوس ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود بچے کو بحفاظت بازیانی نہ ہو سکی۔

یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں بچے مصورکو نامعلوم افراد نے کوئٹہ میں اسکول وین سے اغواکیا تھا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بھی بچوں کے اغوا سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران کوئٹہ سے 10 سالہ بچے کے اغوا اور اس کا کوئی سراغ نہ ملنے پر نوٹس لے کر بچوں کے اغوا کے معاملے پر تمام آئی جیز اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں