جمعرات, جولائی 4, 2024
اشتہار

کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ایم کیو ایم کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں۔

آج منگل کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا ’’1956 کے آئین میں بھی کوٹہ سسٹم شامل تھا، جنرل یحییٰ نے جب مارشل لا لگایا اس میں بھی کوٹہ سسٹم تھا، اور 1973 کے آئین میں کوٹہ سسٹم کیری آن ہوا ہے۔‘‘

سعید غنی نے کہا کہ 40 فی صد کوٹہ سسٹم ان لوگوں کے حق میں ہے جو ہم پر تنقید کرتے ہیں، ہمارا ووٹ بینک رورل میں ہے، جس کی بنیاد پر ہم حکومت میں آتے ہیں، لیکن چاہتے نہ چاہتے ہمیں 40 فی صد ملازمتیں اربن ایریاز کو دینی پڑتی ہیں۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا نوکریوں کا بٹوارہ کرنا ہوتا تو بہترین راستہ یہ تھا کہ 60 ہزار ٹیچرز کی نوکریاں ہم بانٹ دیتے تو سب خوش ہو جاتے، جب کہ میرے اپنے خاندان کے لوگ فیل ہوئے اور اس وقت میں وزیر بھی تھا، جو الزام لگا رہے تھے اور اسے متنازع بنا رہے تھے ان کے رشتے دار بھرتی ہوئے۔

وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے پاکستان میں سکھر آئی بی اے سے اچھا ٹیسٹنگ محکمہ کوئی نہیں، سندھ ہائیکورٹ نے جب لوئر کورٹ ججز بھرتی کیے تو اس کے ٹیسٹ بھی سکھر آئی بی سے کرائے گئے، لیکن ایم کیو ایم نے محض سکھر کا نام لگنے کی وجہ سے اس پورے ادارے کو متنازع بنا دیا، حالاں کہ سندھ حکومت نے سب سے پہلے کراچی آئی بی اے کو اپروچ کیا تھا لیکن اس نے معذرت کی کہ اتنے بڑے پیمانے پر ٹیسٹ لینے کی اس کی صلاحیت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا خالد مقبول صدیقی اردو بولنے والے بھائیوں کو ڈرا کر اپنے ساتھ ملانے کی کوشش اور ان کے ذہنوں میں نفرت گھول رہے ہیں، دراصل ایم کیو ایم پی ایس پی کے نرغے میں ہے، یہ اصل میں مصطفیٰ کمال ہے، خالد مقبول صدیقی تو صرف دکھانے کے لیے ہے، مصطفیٰ کمال کہتے تھے خالد مقبول بھارتی ایجنٹ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں