ہفتہ, فروری 8, 2025
اشتہار

دہشت گردی کی مذمت میں قرآن کریم کی 11 روشن آیتیں

اشتہار

حیرت انگیز

قرآن مجید فرقان حمید اللہ تعالیٰ کا کلام اور پیغمبراسلام ﷺ کا زندہ معجزہ ہے اس الہامی کتاب میں گزرے تمام زمانوں اور آنے والے دنوں کا حال موجود ہے۔

بحیثیت مسلمان ہم پر لازم ہے کہ ہم یقین رکھیں کہ اس کتاب الہیہ میں تمام ترمعاملات کا ذکر اور تمام تر مسائل کا حل ہے۔

Takbeer-New3

آج کی دنیا میں عالم اسلام کا سب سے بڑا دہشت گردی ہے اور جب کامل یقین کے ساتھ ہم نے قرآن کا مطالعہ شروع کیا کہ آج کے اس سنگین مسئلے پر اللہ تعالیٰ نے چودہ سو سال قبل کیا حکم دیا تو ہم پرحیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔

اللہ نے آج سے سینکڑوں سال قبل اس سنگین انسانی مسئلے کی تمام تر قسموں کی اس طرح وضاحت کی ہے اوران کی اتنے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے کہ کوئی بھی صحیح الذہن شخص یہ سوچنے پرمجبور ہوجائے گا کہ قرآن کریم واقعی تمام زمانوں کے لیے ہدایت ہے۔


کتابِ فرقان کی روشن آیات


 

جس نے ایک انسان کو (ناحق) قتل کیا گویا اس نے ساری انسانیت کو قتل کیا

سورہ مائدہ، آیت -32۔

Nisa

وہ لوگ جنہوں نے امن قائم کیا وہ تو مملکت الٰہیہ کی راہ میں جنگ کرتے ہیں جبکہ وہ لوگ جو مملکت الٰہیہ کے احکام کا انکار کرتے ہیں، وہ سرکش اور حدود سے تجاوز کرنے والوں کی راہ میں جنگ کرتے ہیں۔
اس لیے تم سرکش لوگوں کے سرپرستوں سے جنگ کرو۔ یقیناً سرکش لوگوں کی چالیں کمزور ہوتی ہیں۔

سورہ نساء، آیت -76۔

کسی مومن کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے، اِلا یہ کہ اُس سے غلطی ہو جائے۔

۱۔۔اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے بھی قتل کر دے تو اسے (مملکت الٰہیہ کو) ایسی تحریر دینی ہے جو امن کی نگہبانی کی ضمانت دے اور اس کےاہل کے لیے سلامتی کا حق تسلیم کرے۔ الًا یہ کہ وہ صدقہ کریں۔

 

Takbeer-New2
۲۔۔ لیکن اگر وہ مقتول کسی ایسی قوم سے تھا جس سے تمہاری دشمنی ہو لیکن وہ مومن تھا تو ا سے (مملکت الٰہیہ کو) ایسی تحریر دینی ہے جو امن کی نگہبانی کی ضمانت دے۔

۳۔۔ اور اگر وہ کسی ایسی غیرمسلم قوم کا فرد تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہو تو اس کے اہل کے لیے سلامتی کا حق تسلیم کرے۔ اور (مملکت الٰہیہ کو) ایک ایسی تحریر دے جو امن کی نگہبانی کی ضمانت دے۔

اور اگر وہ یہ سب نہ کر سکے تو اس کے لیے دونوں حالتوں (امن اور جنگ) کی تربیت ہے۔ یہ مملکت الٰہیہ کی طرف سے مہربانی ہے۔ اور مملکت الٰہیہ بربنائے حکمت علم والی ہے۔

سورہ نساء، آیت -92۔

جو شخص بھی کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اُس کی جزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر مملکت الٰہیہ کا غضب اور اُس کی لعنت ہے اور اس نے اس کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔

سورہ نساء، آیت -93۔

یقیناً جن لوگوں نے انکار کی روش اختیار کیے رکھی اور ظلم کرتے رہے، ممکن نہیں کہ مملکت ان کو معاف کر دے، اور نہ ہی ان کو کوئی راستہ دکھائے گا۔

سورہ نساء، آیت -168۔

Takbeer-New1

اور جب لڑکی سے جو زندہ دفنا دی گئی ہو پوچھا جائے گا۔ کہ وہ کس گناہ پرماری گئی۔

سورہ تکویر، آیت – 8،9۔

جب ان سے کہا جاتا ہے کہ تم لوگ زمین میں فساد نہ کرو تو کہتے ہیں ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنا کہ ایسے ہی لوگ تو فسادی ہیں لیکن شعور نہیں رکھتے ۔

Baqra

سورہ بقرہ، آیت -11،12۔

Shoora

سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے امن قائم کیا اور اصلاحی عمل کئے اور مملکت الہیہ کے احکامات کو یاد رکھا اور مظلوم ہونے کے باوجود مدد کی ۔،اور عنقریب ظالموں کو معلوم ہو جائے گا کہ ان کی کیا حیثیت ہے ۔

سورہ شعراء، آیت – 227۔

Bani-Israel

اور تم کسی انسان سے جس کے لئے احکامات الہیہ میں ممانعت ہو لڑائی نہ کرنا سوائے اگر حق کی بات ہو، اوراگرکوئی مظلوم لڑائی کیا گیا ہو تو ہم نے اس کے سرپرست کے لئے طاقت کا استعمال مقرر کیا ہے۔اس لئے لڑائی کے معاملے میں حد سے تجاوز نہ کرنا یقیناً ہم نے اس کو مدد یافتہ قرار دیا ہے ۔

سورہ بنی اسرائیل، آیت – 33۔

اہم ترین

فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں

مزید خبریں