اشتہار

رابعہ بٹ کی غزل مداحوں کے دلوں کو چھو گئی

اشتہار

حیرت انگیز

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ رابعہ بٹ کی غزل مداحوں کے دلوں کو چھو گئی۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ رابعہ بٹ نے نئی تصاویر شیئر کیں ساتھ ہی ایک غزل کا بھی انتخاب کیا جسے مداح پسند کررہے ہیں۔

اداکارہ کو تصاویر میں خوشگوار موڈ میں دیکھا جاسکتا ہے جبکہ انہوں نے جس غزل کا انتخاب کیا اس کے بول کچھ یوں ہیں۔

- Advertisement -

‎نہ تو میکدے کی ہے جستجو نہ تلاش بادہ و جام ہے
‎جو نفس نفس کو پلا گئی مجھے اس نگاہ سے کام ہے
‎بس اسی خطا پہ مرے لئے مے لا لہ گوں ہے نہ جام ہے
‎کہ گدائی در مے کدہ مری تشنگی پہ حرام ہے
‎نہ کرم ہے ان کا نہ برہمی نہ سحر ہے اپنی نہ شام ہے
‎جو اسی کا نام ہے زندگی مرا زندگی کو سلام ہے
‎کبھی روشنی کبھی تیرگی یہی زندگی کا نظام ہے
‎وہ نظر ملائیں تو صبح ہے وہ نظر چرائے تو شام ہے

رابعہ بٹ نے اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو ”گڈ مارننگ پاکستان“ میں شرکت کی تھی جہاں میزبان ندا یاسر سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹوٹے ہوئے دلوں کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں کہ خدا جب کچھ لیتا ہے تو بدلے میں بڑی نعمتوں سے نوازتا ہے۔

میزبان ندا یاسر نے رابعہ بٹ سے ٹوٹے دلوں کو مشورہ دینے کا کہا تو اداکارہ نے کہا کہ دل ٹوٹنے کے بعد خدائے بزرگ و برتر جس چیز سے نوازتا ہے اس کا ہمیں اندازہ بھی نہیں ہوتا۔ رابعہ بٹ کا کہنا تھا کہ خدا کا جب کسی سے کچھ لیتا ہے تو بدلے میں بے شمار نعمتوں سے نوازتا ہے وہ نعمتیں کبھی سبق کی صورت میں ہوتی ہیں اور کبھی دنیاوی اشیاء کی صورتوں میں ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انسان کو دعا مانگنی چاہیے کہ اسے تکلیف ہو کیوں کہ جب انسان تکلیف میں کوئی دعا مانگتا ہے تو اس میں خلوص ہوتا اور ٹوٹے دل سے نکلی دعا تڑپ کے ساتھ نکلتی ہے اور جب دل ٹوٹتا ہے تو انسان کو سیدھا راستہ بھی نظر آتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں