لاہور: پاکستانی اداکارہ اور انفلوئنسر رابعہ کلثوم نے کہا ہے کہ ہماری فیمنزم اور عورت مارچ صرف مردوں سے نفرت تک محدود ہے۔
پاکستانی اداکارہ اور انفلوئنسر رابعہ کلثوم نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے فیمنزم اور عورت مارچ سے متعلق گفتگو بھی کی۔
رابعہ کلثوم نے کہا کہ فیمنزم ایک اہم موضوع ہے لیکن جس طرح کے نعرے یہاں عورت مارچ میں لگائے جاتے ہیں اس سے خواتین کے خلاف تشدد مزید بڑھ سکتا ہے۔
View this post on Instagram
انہوں نے کہا کہ’ پلے کارڈ پر لکھا ہوا کہ اپنا موزہ خود ڈھونڈو، اس طرح کی باتیں غلط طریقے سے آگے کی طرف جارہی ہیں، اگر ایک گاؤں کی خاتون یہ پلے کارڈ اٹھا لے تو اس کا شوہر اس پر مزید تشدد کرے گا‘۔
رابعہ کلثوم نے کہا کہ ہمیں اس طرح کے پلے کارڈز سے باہر آنا چاہیے، فیمنزم ایک بہت بڑا مقصد ہے لیکن کچھ لوگوں نے اس کا مقصد ہی شروع سے ہی تبدیل کردیا ہے۔
پاکستانی فیمنزم پر تنقید کرتے ہوئے رابعہ کلثوم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فیمنزم کے تصور کو مردوں سے زیادہ عورتوں نے غلط سمجھا اور لوگوں کے سامنے پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیمنزم کو وسیع تناظر میں دیکھنا چاہئے یہ اسے خواتین کی تعلیم اور ان کی پیشہ ورانہ بہتری کیلئے استعمال ہونا چاہئے۔