پیر, جون 17, 2024
اشتہار

’رد: ہم نے نکاح کرلیا‘

اشتہار

حیرت انگیز

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’رد‘ میں سالار اور ایمان نے نکاح کرلیا۔

ڈرامہ سیریل ’رد‘ میں شہریار منور (سالار)، حبا بخاری (ایمان)، اور ارسلان نصیر (زین)، محمد احمد (عالم صاحب) دانیہ انور، نعمان اعجاز (سالار کے ماموں)، نادیہ افگن، اسما عباس، پارس مسرور، عصمت زیدی ودیگر شامل ہیں۔

رد کے ڈائریکٹر احمد بھٹی ہیں جنہوں نے بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل ’کیسی تیری خود غرضی‘ کی ہدایت کاری کے فرائض انجام دیے ہیں، جبکہ اس کی کہانی صنم زریاب نے لکھی ہے۔

- Advertisement -

ڈرامے کی کہانی حبا بخاری، شہریار منور، ارسلان نصیر کے گرد گھومتی ہے، اسما عباس بیٹے زین کا رشتہ ایمان سے ختم کروادیتی ہیں اور عالم صاحب سے لاکھوں روپے کا مطالبہ کرتی ہیں۔

تاہم گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ سالار اور ایمان نے نکاح کرلیا ہے۔

سالار،ایمان کے پاس آتے ہیں تو وہ کہتی ہیں کہ ’آپ کے ماموں آئے تھے انہوں نے میرے والد کو بہت برا بھلا کہا اور یہ تک کہا کہ بابا آپ کو اس لیے ٹریپ کررہے ہیں کہ آپ کی شادی میرے ساتھ کرواسکیں، اب یہ ان کا گمان ہے یا پھر آپ واقعی اتنے امیر ہیں۔‘

سالار کہتے ہیں کہ ’ان کی طرف سے میں معافی مانگتا ہوں بلکہ عالم صاحب سے جاکر بھی معافی مانگوں گا۔‘ ایمان کہتی ہیں کہ ’بابا آپ سے نہیں ملیں گے کیونکہ اب بات ان کی عزت اور غیرت کی ہے، میں نہیں چاہتی کہ بابا تنہا رہ جائیں کیونکہ آپ کے ساتھ رہ کر ان میں زندگی کی تھوڑی سی امید جاگتی ہے، میں نے آپ کو اس لیے بلایا ہے کیونکہ میں آپ کے ماموں کے الزام کو سچ ثابت کرنا چاہتی ہوں، آپ مجھ سے شادی کریں گے۔‘

دوسرے سین میں ایمان کو سالار کے ساتھ آتا دیکھ کر عالم صاحب کہتے ہیں کہ ’سالار میں نے تمہیں یہاں آنے سے منع کیا تھا۔‘ سالار کہتے ہیں کہ ’عالم صاحب آپ ماموں کی باتوں کا برا نہ منائیں انہیں کچھ معلوم نہیں ہے۔‘

عالم صاحب کہتے ہیں کہ ’جو کچھ وہ کہہ کر گئے ہیں اس سے مجھے لگتا ہے کہ جیسے مجھے کچھ پتا ہی نہیں تھا، اب اس بحث سے کچھ فرق نہیں پڑتا، بہتر ہوگا کہ تم یہاں سے چلے جاؤ۔‘

ایمان والد سے کہتی ہیں کہ ’آپ یہ نہیں پوچھیں گے کہ ہم کہاں گئے تھے؟ عالم صاحب کہتے ہیں کہ ’سالار تم جانتے ہو نہ کہ مجھے تم پر کتنا بھروسہ ہے۔‘ تاہم ایمان والد کو بتاتی ہیں کہ ’میں نے سالار سے نکاح کرلیا ہے۔‘

کیا سالار ماموں کے کہنے میں آکر ایمان کو طلاق دے دیں گے؟ یہ جاننے کے لیے ’رد‘ کی اگلی قسط دیکھیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں