قصور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رادھا کشن کیس میں پانچ ملزمان کو سزائے موت سنا دی ہے، پانچوں ملزمان 2014 میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے کے الزام میں زیرِ حراست تھے۔
تفصیلات کے مطابق 2014 میں رادھا کش کے نواحی علاقے میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں زندہ جلائے جانے والے مسیحی جوڑے کے کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پانچ ملزمان عرفان، اشتیاق، حنیف، ریاض کمبوہ اور مہدی خان کو سزائے موت سنا دی ہے۔
اسی سے متعلق : کوٹ رادھاکشن میں میاں بیوی کوزندہ جلادیاگیا
یاد رہے 2014 میں رادھا کشن میں بھٹہ میں کام کرنے والے مسیحی جوڑے کو توہینِ قرآن کے الزام میں سو سے زائد مشتعل افراد نے تشدد کے بعد بھٹی میں زندہ جلا دیا تھا۔
یہ پڑھیے : سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن واقعے کا از خود نوٹس لے لیا
ہولناک واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت سپریم کورٹ نے سخت نوٹس لیا تھا اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا تھا جب کہ مسیحی جوڑے کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے : سانحہ کوٹ رادھا کشن انکوائری رپورٹ میں ہولناک انکشاف
زندہ جلائے جانے کے اس واقعہ نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کر لی تھی اور بین الاقوامی میڈیا میں اس واقعے کی رپورٹنگ کے بعد پاکستان اور اسلام کا منفی تصور پیش کیا جا رہا تھا اس تاثر کو غلط ثابت کرنے کے لیے شفاف تحقیقات اور اصل مجرموں کو عدالت کے کٹہرے میں لایا گیا۔