ریڈیو پر کہانی یا افسانہ پیش کرنے اور سننے سنانے کا رواج کئی دہائیوں پر محیط ہے۔
متحدہ ہندوستان میں آل انڈیا ریڈیو مختلف اسٹیشنوں سے مختلف زبانوں میں کہانیاں نشر کرتا رہا ہے۔ آل انڈیا ریڈیو سے دنیا کی مختلف زبانوں کی تخلیقات ترجمہ ہو کر اور کئی قسط وار ناول بھی پیش کیے گئے جن کا خوب شہرہ ہوا اور انھیں بے حد سراہا گیا۔
اردو کے عظیم ناول نویس مرزا ہادی رسوا جن کا ناول امراﺅ جان ادا، پریم چند کا ناول گئو دان اور رتن ناتھ سرشارکا ناول فسانۂ آزاد وغیرہ قسط وار نشر ہوئے اور انھیں بے حد پسند گیا۔
اسی طرح اردو کے کئی نام ور اور اہم ادیبوں نے باضابطہ ریڈیو سے وابستہ ہوکر کہانیاں اور ڈرامے لکھے۔
ریڈیو کے سامعین کو اپنی تخلیقات سے محظوظ کرنے والوں میں سعادت حسن منٹو، راجندر سنگھ بیدی، کرشن چندر اور اوپندر ناتھ اشک شامل ہیں۔ یہ اردو کے وہ ادیب ہیں جنھوں نے باقاعدہ ریڈیو میں ملازمت اختیار کی، اس میڈیم کے لیے لکھا اور ان کے ریڈیائی ڈرامے ہر خاص و عام میں مقبول ہوئے۔
تقسیمِ ہند کے بعد یہ سلسلہ آل انڈیا ریڈیو اور ریڈیو پاکستان کی صورت میں جاری رہا اور سرحد کے دونوں پار بسنے والے ادیبوں اور تخلیق کاروں نے ریڈیو کے سامعین کے لیے معیاری کہانیاں اور افسانے پیش کیے۔