امریکی ٹی وی سی این این کی ایک رپورٹ میں اُس تباہ کن امریکی ساختہ بم کے بارے میں بتایا گیا ہے جس کے ذریعے اسرائیلی فورسز نے غزہ کے علاقے رفح میں ایک پناہ گزین کیمپ کو اڑایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رفح کی خیمہ بستی پر اسرائیل کے مہلک حملے میں استعمال ہونے والا گولہ بارود امریکی ساختہ تھا۔
جنگی ہتھیاروں کے چار امریکی و برطانوی ماہرین گولہ بارود کے ٹکڑوں کا معائنہ کر کے سچ سامنے لے آئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ GBU-39 بم تھا جس کے ذریعے کیمپ اڑایا گیا، یہ بم امریکا میں تیار کیا جاتا ہے۔
سی این این کی خصوصی رپورٹ میں کویت پِیس کیمپ نمبرون کی تباہی کے مناظر دکھائے گئے، رپورٹ میں دھماکا خیز ہتھیاروں کے ماہر کرس کوب اسمتھ، ٹریور بال، رچرڈ ویر اور کرس لنکن نے بتایا یہ گولہ بارود دراصل امریکی ساختہ چھوٹے قطر کے جی بی یو انتالیس بم تھے۔
ماہرین کے مطابق یہ ایک اعلیٰ جنگی ہتھیار ہے، جسے اسٹریٹجک طور پر بوئنگ کمپنی نے اہم اہداف پر حملہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا تھا لیکن اسرائیل نے اس کا استعمال گنجان آباد علاقے میں کیا اس لیے زیادہ نقصان ہوا۔
ترک صدر نے نیتن یاہو کو ویمپائر قرار دے دیا
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ اتوار کو رفح میں ایک پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری کر دی تھی، جس کے نتیجے میں 45 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہوئے، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے جو بھیانک آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئے۔