نوٹ: یہ طویل ناول انگریزی سے ماخوذ ہے، تاہم اس میں کردار، مکالموں اور واقعات میں قابل ذکر تبدیلی کی گئی ہے، یہ نہایت سنسنی خیز، پُر تجسس، اور معلومات سے بھرپور ناول ہے، جو 12 کتابی حصوں پر مشتمل ہے، جسے پہلی بار اے آر وائی نیوز کے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

ناول کی گزشتہ اقساط پڑھنے کے لیے یہاں‌ کلک کریں

جونی نے کتاب پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا ’’یہ کتاب ہمیں جادوگروں کے منتروں اور عجیب و غریب جادو کے بارے میں بتاتی ہے، اور اس سے بڑھ کر یہ کتاب ہمیں یہ بتاتی ہے کہ ….. ‘‘

جونی کہتے کہتے رک گیا۔ اس کے ہونٹوں پر پراسرار مسکراہٹ ناچنے لگی تھی۔ وہ خصوصی طور پر فیونا، جبران اور دانیال پر نظریں جمائے مسکرائے جا رہا تھا۔ وہ تینوں بے چینی سے پہلو بدل کر نہایت غور سے جونی کی طرف ہمہ گوش ہو گئے تھے اور اس وقت تینوں کے منھ تجسس کے مارے کھلے ہوئے رہ گئے تھے۔
’’جلدی بتائیں نا پلیز۔‘‘ فیونا مچل کر بول اٹھی۔ ’’تم نے تو ہم سب کو تجسس میں ڈال دیا ہے جونی۔‘‘ مائری سے بھی رہا نہ گیا۔
جونی نے سر ہلا کر کہا: ’’ٹھیک ہے بتاتا ہوں، میں سمجھا کہ شاید آپ میں سے کوئی سمجھ جائے گا لیکن خیر یہ کتاب ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ زیلیا کا راستہ کس طرف ہے اور وہاں کس طرح پہنچا جا سکتا ہے۔‘‘ فیونا، جبران اور دانیال حیرت اور خوشی کے مارے چیخ اٹھے۔
’’شان دار …. سنسنی خیز … زیلیا کی مہم تو بہت دل چسپ رہے گی۔‘‘ فیونا نے کہا اور یہ بات باقی دونوں کے دل کی بھی آواز تھی۔
جونی نے کہا: ’’ہاں، لیکن ایک بات ذہن نشین رہے کہ ہم نے اس کتاب کو ڈریٹن اور پہلان سے چھپا کر رکھنی ہے … ہر حال میں … اگر یہ کتاب ان کے ہاتھ لگ گئی تو پتا ہے کیا ہوگا؟ یہ کتاب آپ کی اس دنیا کو، ہماری دنیا کو الٹ پلٹ سکتی ہے۔‘‘
یہ سن کر وہ تینوں پریشان نظر آنے لگے۔ ایسے میں اینگس نے کام کی پوچھی: ’’جونی کیا تم زیلیا کی زبان پڑھ سکتے ہو؟‘‘
جونی نے جواب دیا: ’’نہیں لیکن ہم بارہ آدمیوں میں سے ایک اسے پڑھ سکتا ہے۔ لیکن اسے یہاں پہنچنے میں ابھی کافی وقت ہے۔ اس کا نام بون ٹابی ہے۔ ہم میں صرف اسی کو زیلیا کی زبان پڑھنا آتا ہے۔ ہمیں اس کتاب کی حفاظت کرنی ہے جیسا کہ ہم جادوئی گولے کی کرتے آ رہے ہیں۔ اس وقت تک جب تک وہ یہاں آ کر ہمارے ساتھ نہ مل جائے۔‘‘
اینگس کہنے لگے: ’’یہ ساری تفصیلات بہت دل چسپ ہیں اور بہت ساری باتیں مزید ہو سکتی ہیں لیکن بہت دیر ہو گئی ہے۔ اب ان بچوں کو ان کے گھروں تک پہنچانا زیادہ ضروری ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کے والدین ان کے پریشان ہوں گے۔ فیونا اور مائری تم دونوں بھی اب گھر جاؤ۔‘‘
(جاری ہے)

Comments