نئی دہلی: بھارت کے اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ ملک کے تمام بڑے اداروں میں آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے، مودی حکومت کے فیصلوں سے ملک کی معیشت تباہ ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے کورنیل یونیورسٹی کے پروفیسر کوشک باسو سے بذریعہ ویڈیو لنک گفتگو کی اور ہندوستان کی موجودہ صورتحال کے ساتھ ساتھ مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اپنے انٹرویو میں راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ملک کے سبھی بڑے اداروں میں ایک سوچ کے لوگوں کو شامل کیا جارہا ہے جو ہندوستان کے لیے سخت نقصان دہ ہے، تمام بڑے اداروں پر آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے۔
راہول کا کہنا تھا کہ آج اپوزیشن لیڈروں کو بولنے سے روکا جا رہا ہے، انہیں آواز اٹھانے نہیں دی جارہی، لوک سبھا میں اگر حکومت کے خلاف کچھ بھی کہا جاتا ہے تو مائیک بند کردیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آج صرف ماضی کی باتیں ہو رہی ہیں، حکومت مستقبل کی بات نہیں کرنا چاہتی، اگر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آپ کو پرانی باتوں کو یاد نہیں کرنا چاہیئے بلکہ مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیئے۔
راہول گاندھی نے مودی سرکار کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی، انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے فیصلوں سے ملک کی معیشت بری طرح تباہ ہوئی، ان فیصلوں سے ملک کے چھوٹا کاروباری طبقہ برباد ہوگیا، اور اب حکومت کسانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔