انٹارکٹیکا کے آتش فشاں پہاڑ ’ماؤنٹ ایریبس‘ نے سونا اُگلنا شروع کردیا، یومیہ 6ہزار ڈالر مالیت کا سونا ایک ہزار کلومیٹر تک پھیل جاتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق براعظم انٹارکٹیکا کا بلند ترین آتش فشاں پہاڑ ماؤنٹ ایریبس ہے۔
مذکورہ آتش فشاں کا ذکر ان دنوں ایک انتہائی حیران کن اور انوکھی وجہ سے میڈیا میں زیر گردش ہے جس کی بڑی وجہ اس سے نکلنے والی وہ دھول ہے جس میں سونے کی بڑی مقدار موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماؤنٹ ایریبس براعظم انٹارکٹیکا کا سب سے اونچا فعال آتش فشاں پہاڑ ہے جس کی اونچائی 12 ہزار 448 فٹ ہے۔
آئی ایف ایل سائنس کے مطابق آتش فشاں سے ہر روز جو سونے کی دھول نکلتی ہے اس کا وزن تقریباً 80گرام تک ہے جس کی مالیت چھ ہزار امریکی ڈالر ہے۔
نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) ارتھ آبزرویٹری کے مطابق یہ کہا جاسکتا ہے کہ انٹارکٹیکا میں روزانہ سونے کی بارش ہورہی ہے۔
کیا پہاڑ سے نکلنے والا سونا حاصل کیا جاسکتا ہے؟
انٹارکٹیکا کا ماؤنٹ ایریبس سے سونا نکلنے کی خبر پر کچھ لوگوں کے ذہن میں یہ سوال گردش کررہا ہے کہ کیا وہ یہ سونا اپنے لیے بھی حاصل کرسکتے ہیں؟ اگر آپ بھی یہی سوچ رہے ہیں تو جان لیں کہ اس سونے کو کوئی ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا کیونکہ اوّل تو اس جگہ پر پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
اور دوسرا یہ کہ دور دراز مقام ہونے کی وجہ سے اس تک کوئی پہنچ بھی نہیں سکتا، اس لیے سائنسدان اور محققین سیٹلائٹ کی مدد سے اس علاقے کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔