کوئٹہ: بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، مختلف حادثات میں 9 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج نے ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں تباہ کن بارشوں کے باعث 800 گھروں کو نقصان پہنچا، مکران، مند، تمپ اور کیچ کےعلاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
[bs-quote quote=”پشین میں تیز بارشوں سے خدائے دادزئی ڈیم منہدم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]
تربت بلیدہ میں برساتی ریلہ آبادیوں میں داخل ہو گیا جس کے باعث علاقے کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، متعدد مکانات منہدم اور کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی۔
دشت کھڈان، ناصر آباد، آبسر کور تمپ اور مند کے نواحی علاقوں میں بھی مکانات کو شدید نقصان پہنچا، میرانی ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حدتک بلند ہو گئی۔
پشین میں تیز بارشوں سے خدائے دادزئی ڈیم منہدم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قلعہ عبداللہ بھی متاثر ہوگیا، دوسری طرف خیبر پختون خوا میں بھی حادثات سے 6 ہلاکتیں ہوئیں۔
شمالی وزیرستان میں مکان کی چھت گرنے سے خاتون اور بچہ جاں بحق ہوئے، پشاور میں تین گھروں کو نقصان پہنچا، جب کہ آٹھ افراد زخمی ہوئے۔
دوسری طرف بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج نے ریلیف اور ریسکیو آپریشن کیا، مکران ڈویژن میں پھنسے لوگوں کو ہیلی کاپٹروں میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: طوفانی بارشوں سے15افراد جاں بحق اور31زخمی،500سے زائد مکانات تباہ
مکران اور لسبیلہ میں ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے، شمالی بلوچستان میں برف باری سے متاثرہ علاقوں میں بھی ریلیف کیمپ قائم کیا گیا، لسبیلہ اور قلعہ عبداللہ میں 1500 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
ساڑھے تین ہزارمتاثرہ خاندانوں کو راشن فراہم کیا گیا، پاک فوج کے ڈاکٹرز اورپیرا میڈیکس طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہیں، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے بھی ہیلی کاپٹر سے مختلف علاقوں کا جائزہ لیا، قلعہ سیف اللہ میں جام کمال کو متاثرہ علاقوں اور امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔