لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں بارش کا پانی محفوظ کرنے اور استعمال میں لانے کا نظام متعارف کرا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی شدد قلت ہے، اس صورتحال میں بارش کا پانی محفوظ کرنے اور استعمال میں لانے کا نظام متعارف کرایا گیا۔
سی بی ڈی پنجاب کی جانب سے رین واٹر ہارویسٹنگ جھیل کی تعمیرکی گئی ہے، جھیل میں پچاس لاکھ گیلن تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
سی بی ڈی کا کہنا ہے کہ جھیل دوبڑے مون سون اسپیلز کے پانی کو محفوظ بنانے کے لیےکافی ہے۔
یاد رہے پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کیلیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں : بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار! نوٹیفکیشن بھی جاری
رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا۔
اس حوالے سے پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا ، جس کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم نصب کرنا لازمی ہوگا۔