لاہور: ماہر قانون راجہ عامر عباس کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس کے دفاع کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی پراسیکیوشن ناکام رہی۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راجہ عامر نے کہا کہ ہائی کورٹ میں احتساب عدالت کے فیصلے پر نیب پراسیکیوشن ناکام رہی۔
راجہ عامر عباس نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف فیملی کی سزا معطلی کی درخواست پر ہائی کورٹ میں نیب کی جانب سے اپنے فیصلے کا دفاع نہیں کیا گیا۔
ماہرِ قانون راجہ عامر کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کا کام صرف عدالت میں پیش ہونا نہیں ہوتا بلکہ تفتیش کے قانونی پہلوؤں کو بھی دیکھنا پراسیکیوشن کا کام ہے۔
راجہ عامر عباس نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں جائیداد کی قیمتوں کی مکمل تفصیلات تھیں، نیب کا کوئی بھی کیس ایسا نہیں جس میں سزائیں معطل کی گئی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سعودی عرب کو سی پیک میں تیسرے پارٹنر کی حیثیت سے شمولیت کی دعوت
قبل ازیں آج وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بھی کہا کہ نیب اصلاحات کے لیے ایک ٹاسک فورس بنائی ہے، چیئرمین نے بہت اچھا کام کیا ہے، ایک مقدمے سے چیئرمین نیب کو ڈس کریڈٹ نہیں کرنا چاہیے، امید ہے نیب پراسیکیوٹرز اپنی خامیاں دور کر دیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کی اور دلائل سننے۔
دلائل کی سماعت کے بعد ججز نے میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو احتساب عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سزائیں معطل کردیں اور انھیں رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔