اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

ساہیوال واقعہ: سی ٹی ڈی افسران خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کے ذمہ دار قرار

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: وزیرِ قانون پنجاب راجا بشارت نے کہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیرِ قانون نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال واقعے کے تناظر میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

[bs-quote quote=”کل میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دی جائے گی، انکاؤنٹر میں ملوث تمام اہل کاروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”راجا بشارت” author_job=”وزیر قانون پنجاب”][/bs-quote]

راجا بشارت نے بتایا ڈی آئی جی ساہیوال کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جب کہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، ایس ایس پی سی ٹی ڈی کو معطل کر دیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کے 5 افسران کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سربراہ نے اجلاس میں ابتدائی رپورٹ پر بریفنگ دی، خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا، پنجاب حکومت کے لیے یہ ٹیسٹ کیس ہے، اسے مثال بنائیں گے۔

تاہم وزیرِ قانون راجا بشارت نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ ساہیوال آپریشن 100 فی صد صحیح تھا، ذیشان سے متعلق حقائق سامنے لانے کے لیے جے آئی ٹی سربراہ نے کچھ مہلت مانگی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

راجا بشارت نے بتایا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افسران کے خلاف تادیبی کارروائی بھی ہوگی، سی ٹی ڈی کے 5 افسران کے خلاف دفعہ 302 کے تحت چالان کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا ’حالات بتانے کے لیے میڈیا کو کل ان کیمرا بریفنگ دی جائے گی، جس گاڑی میں انکاؤنٹر ہوا اس کی تفصیل کل بتائیں گے، انکاؤنٹر میں ملوث تمام اہل کاروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، تاہم اصل محرکات تک پہنچنے کے لیے جے آئی ٹی نے کچھ دن کی مہلت مانگی ہے۔‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں