15 سالہ رجب علی کم عمری سے گزر بسر کے لیے گھروں میں رنگ و روغن کا کام کرتا تھا۔ 14 اپریل کو مچھر کالونی میں اپنے گھر سے سودا سلف لینے نکلا اور پھر واپس نہیں لوٹا۔ بوڑھی والدہ اور بہنوں نے بہت تلاش کیا۔ 2 روز بعد ماڑی پور کے علاقے سے رجب علی کی لاش مل گئی۔
رجب علی 4 بہنوں اور بیوہ ماں کا واحد کفیل تھا، گھر میں سب سے چھوٹا اور بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، کم عمری میں مزدوری کر کے گھر چلا رہا تھا۔ خوش شکل رجب کو سیلفیاں بنانے کا بہت شوق تھا، بہن کہتی ہے لاش آئی تو یقین ہی نہیں آیا کہ بھائی چلا گیا، روتے ہوئے بتایا اس کا ایک بازو بھی نہیں تھا۔
رجب کو 5 گولیاں ماری گئیں، بازو بھی غائب تھا، اسے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا تھا، بیوہ ماں اور بہنوں نے حکمرانوں سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رجب علی کے قتل سے جڑے اہم شواہد ملے ہیں۔