ساؤتھ کی فلموں کے سپر استار رجنی کانت نے کہا ہے کہ انہوں نے اسٹار بننے سے پہلے خودکشی کرنے کا سوچا تھا۔
رجنی کانت نے سن 1992 میں اپنی اہلیہ کے زیر اہتتما ایک موسیقی کی تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے اداکار بننے اور زندگی کے کمزور لمحات کے بارے میں گفتگو کی۔
خطاب میں رجنی کانت کہا کہ یہ تو سب جانتے ہیں کہ میں اداکار بننے سے پہلے ایک بس کنڈیکٹر تھا لیکن اس سے پہلے میں آفس بوائے، قلی اور پھر بڑھئی کا کام کرتا تھا، یہ سب کام میں نے زندگی میں اس لیے کیے کیونکہ میں غریب خاندان میں پیدا ہوا تھا۔
رجنی کانت نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں کسی چیز سے ڈرتا نہیں تھا پر ایک دن میرے ساتھ کچھ ایسا ہوا کہ میں ڈر گیا اور میں نے خودکشی کرنے کا فیصلہ کیا لیکن اسی دوران مجھے ایک دیوتا کی کچھ لوگ پوجا کرتے دکھائی دیے تو میں نے خودکشی کرنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا۔
’’پھر اسی رات مجھے خواب میں ایک سفید داڑھی والے بزرگ دکھائی دیے جو ایک ندی کے پاس بیٹھے تھے اور انہوں نے بھی مجھے اپنے پاس بلانے کا اشارہ کیا، جب اگلی صبح میری آنکھ کھلی تو میں نے لوگوں سے ان کے بارے میں دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ یہ سری راگھویندر ہیں ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ سنتے ہی میں نے دعا مانگی کی میں امیر بننا چاہتا ہوں اور اس کے بعد دل ہی دل میں سوچ لیا کہ ہر جمعرات کو روزہ رکھوں گا، اس کے بعد میں بس کنڈیکٹر بنا، پھر فلم انسٹیٹیوٹ میں شامل ہوا اور اسٹیج ڈرامے کرنے لگا ، تو ان ہی ڈراموں سے مجھے ایک دن بالا چندر نے پہچان لیا اور پہلی فلم آفر کر ڈالی، یوں میں اداکار بن گیا۔