سیالکوٹ رمضان بازار میں فردوس عاشق اور اے سی کےدرمیان تلخ کلامی کے واقعے میں اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف کو ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں قصوروار قرار دے دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کوبھجوا دی گئی ہے۔
وقوعہ کےوقت اے سی اپنی ایئرکنڈیشنڈ گاڑی میں بیٹھی تھیں، خاتون صارف نےگلے سڑے پھل مہنگےداموں فروخت کی شکایت کی تھی اور شکایت کےوقت بھی اسسٹنٹ کمشنرسونیاصدف موجودنہ تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فردوس عاشق اعوان کے ساتھ اےسی کا رویہ نامناسب تھا، حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم فیصلہ کریں گے۔
اے سی سےتلخ کلامی کےبعدفردوس عاشق نےوزیراعلیٰ سےملاقات کی تھی جس میں فردوس عاشق اعوان نےانہیں تمام واقعےسے آگاہ کیاتھا۔
سیالکوٹ میں رمضان بازار کے ناقص انتظامات پر اسسٹنٹ کمشنر کو ڈانٹ پلائی تھی،رمضان بازار کے دورے کے موقع پر فردوس عاشق اعوان نے اسسٹنٹ کمشنر پر اظہار برہمی کیا اور سب کے سامنے خاتون افسر کو ڈانٹتے ہوئے کہا کہ تنخواہ لیتی ہیں تو فرض بھی ادا کیجیے۔
فردوس عاشق اعوان کی ڈانٹ ڈپٹ پر اسسٹنٹ کمشنر نے اعتراض کیا اور وہاں سے چلی گئیں۔ جواب میں اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا ہم روزانہ مارکیٹ میں خوار ہوتے ہیں بات آرام سے بھی کی جاسکتی ہے گرمی سے کوئی پھل خراب ہوگیا تو کوئی کیا کرسکتا ہے۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کسی نے معاون خصوصی کے رویے کو نامناسب قرار دیا تو کسی نے اسسٹنٹ کمشنر سے اظہار ہمدردی کیا تھا۔