اسلام آباد: پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ رمیش کمار نے ہند لڑکیوں کے اغوا اور مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر وزیراعظم کے نوٹس لینے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک پاکستان کے اندورنی معاملے میں مداخلت نہ کرے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور پاکستان ہندوکونسل کے پیٹرن انچیف رمیش کمار نے ہندو لڑکیوں کے معاملے پر وزیراعظم کےنوٹس لینے پر ہندو برادری کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں اقلیتوں کےمسائل حل کرنے کی طرف جائیں گے۔
رمیش کمار نے بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ ہندولڑکیوں کااغوا پاکستان کااندرونی معاملہ ہے، پڑوسی ملک کو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔
دوسری جانب ہندو برداری سے تعلق رکھنے والے رہنما نے لڑکیوں کے اغوا پر بھارتی میڈیا میں کیے جانے والے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت پہلے اپنا گھر ٹھیک کرے اور دوسروں کی فکرچھوڑدے‘۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے 2 ہندو لڑکیوں کے اغوا کا نوٹس لے لیا
اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں پرظلم کررہی ہے، بھارت میں مقیم مسلمانوں،مسیح،سکھوں پرریاستی دہشتگردی کررہی ہے،انتہاپسندہندوپوری دنیاکےامن کےلئےخطرہ بن چکےہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت ہندو برادری کےتحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ کیل داس کوہستانی نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قانون سازی کرائیں۔
قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر آگاہ کیا کہ دو ہندو لڑکیوں کو سندھ سے اغوا کرکے رحیم یارخان منتقل کیا گیا، وزیراعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت جاری کردی ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور اگرایسا ہے تو بچیوں کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔
‘‘وزیراعظم نے سندھ اور پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے پرمشترکہ حکمت عملی اختیار کریں اور حکومت سندھ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں‘‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اقلیتیں ہمارے جھنڈے کا سفید رنگ ہیں اور ہمیں اپنے تمام رنگ عزیز ہیں اور اپنے پرچم کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔