لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ شریف خاندان کا مردہ نیب کی بے سود انکوائری کے سامنے پیش ہونے کا کوئی فائدہ نہیں، مانیٹرنگ جج مقرر کیا گیا ہے، فیصلے پہلے سے ہوچکے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بھی موجود تھے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ سے یہ اطلاع آئی تھی کہ نیب فوت ہوچکا ہے، یہ بھی کہا گیا کہ نیب صرف فوت ہی نہیں دفن بھی ہوچکا ہے لیکن اب مردہ نیب میں روح کہاں سے پھونک دی گئی؟ لہٰذا ایسے مردہ نیب کی بے سود انکوائری کے سامنے پیش ہونے کا بھی کوئی فائدہ نہیں، انکوائری کا نتیجہ پہلے سے ہی آچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف 3 بار وزیراعظم اور 2 مرتبہ وزیراعلیٰ کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں، نوازشریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت کے درجے پر فائز کیا، کروڑوں عوام کی ہمدردیاں اورمحبت میاں صاحب کے ساتھ ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نیب میں اسپیشل کورٹس کا ایک جج پہلے سے ہی مقرر ہے، مقدمے کیلئےایک علیحدہ مانیٹرنگ جج مقررکیا گیا ہے، مانیٹرنگ جج صاحبان بھی موجود ہیں، فیصلے پہلے سے ہوچکے ہیں، ایسا عمل جو انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا اس کے ہر مرحلے کو عوام کے سامنے رکھا جائے۔
انہوں نے کہااکہ واجد ضیاء ایک پولیس افسر ہے ان کا تمام کیئریر دفتر میں گزرا ہے۔ واجد ضیاء نے کبھی میاں بیوی کے جھگڑے تک کی تفتیش نہیں کی اور اب انہیں اتنے ہائی پروفائل کیس کا جج بنا دیا گیا ہے۔
نوازشریف کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سعد رفیق
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نوازشریف کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پاناما کیس کی جے آئی ٹی کا طرز عمل جانبدارانہ تھا، عدالتی احکامات کے تحت جے آئی ٹی کو لیڈ واجد ضیاء کو کرنا تھا لیکن لیڈ کوئی اور کررہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب پر کرپشن کاکوئی الزام ثابت نہیں ہوا، کیس پاناما سے شروع ہوا تھا اور اقامہ پر نواز شریف کو نااہل کیا گیا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہمیں بار بار ناانصافی کی چکی میں پیسا جائے، انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف ایسے الفاظ استعمال کئے گئے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے وہ راستہ اختیار کیا گیا جو کسی دوسرے فرد کیلئےنہیں کیا گیا، جے آئی ٹی کا کردار بھی جانبدارانہ تھا اور اس کا کنٹرول کسی اور کے پاس تھا۔
سعد رفیق نے کہا کہ ہم اداروں کے ساتھ تصادم نہیں چاہتے اور نہ ہی کسی ادارے کے خلاف بیان بازی ہمارا منشور ہے۔ ہماری پرامن جدوجہد جاری رہے گی۔