اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جب نہروں کی منظوری ہی نہیں دی اعتراض کیوں کیا جارہا ہے؟ سندھ میں کچھ لوگوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں وزیر اعظم شہبازشریف، صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو اور نوازشریف آن بورڈ ہیں، وزیراعظم کی ترکیہ سے واپسی پر نہروں کے معاملے پر پیش رفت ہوگی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس معاملے پر اتفاق رائے ہوجائے گا تو سی سی آئی اجلاس بھی بلالیں گے، پری میٹنگ ہونی چاہیے یہ تکنیکی معاملہ ہے، ہم پر یہ الزام غلط ہے کہ سندھ کو بنجر بنانا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو سیاسی لیڈر ہیں اور عوامی اجتماعات سے خطاب بھی کرتے ہیں، سیاسی لیڈر جب عوام میں جاتا ہے تو وہی بات کرتا ہے جو عوام سننا چاہتے ہیں۔
شرجیل میمن سے بات ہوئی تو ان سے کہا کہ جو کوئی بھی مسئلہ ہو وہ افہام و تفہیم سے ہی حل ہوگا، سی سی آئی میں بیٹھ کرہم نے کوئی جھگڑا نہیں کرنا، شرجیل میمن نے کہا کہ نہروں کے مسئلے پرساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔
نہروں کے معاملے پر ابھی مشاورت ہی ہورہی ہے منظوری نہیں ہوئی، اعتراض ایسے کیا جارہا ہے جیسےنہروں کی منظوری دے دی گئی اور کام بھی چل پڑا ہو۔
پانی قومی مسئلہ ہے اور اس کے حل کیلئے اتفاق رائے سے ہی آگے بڑھیں گے، سی سی آئی سے ایک میٹنگ ہوجاتی ہے تواس میں کیا غلط ہے؟ نہروں کے معاملے پر پری میٹنگ ہونی چاہیے کیونکہ تکنیکی معاملہ ہے۔