پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

رانا ثناء اللہ کے وکلاء تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، اے این ایف پراسیکیوٹر

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : رانا ثناءاللہ کیخلاف انسداد منشیات کیس میں پراسیکیوٹر اے این ایف نے عدالت کو بتایا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے وکلا تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق رانا ثناءاللہ کیخلاف انسداد منشیات عدالت میں منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر جج کنے وکلا کو ہدایت دی کہ جتنےلوگ کھڑے ہیں بیٹھ جائیں۔

جج نے راناثناءاللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ راناصاحب آپ بھی بیٹھ جائیں، جس پر راناثنااللہ نے جواب دیا کہ میں کھڑے رہ کر اپنا کیس دیکھنا چاہتا ہوں۔

عدالت میں راناثناء اللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے مؤکل کیخلاف قواعد کے مطابق چالان پیش نہیں کیا، راناثناء اللہ کو چالان کے ساتھ دستاویزات اور سی سی ٹی وی فوٹیج اے این ایف حکام فراہم کریں۔

وکیل نے بتایا کہ صرف چالان کے دو صفحات فراہم کیے گئے جو ناکافی ہیں، سی ڈی آر، کیمیکل رپورٹ، ایف آئی اے کی سفری دستاویز نہیں دی گئیں، چالان پیش کرنے پر دستاویزات ملزم کو فراہم کی جاتی ہیں۔

راناثناء اللہ کے وکیل نے کہا کہ الزام عائد کیا گیا کہ میرے مؤکل کے عالمی سطح پر ڈرگ فروحت کرنے والے افراد سے تعلقات تھے، اس حوالے سے وزیر مملکت شہریار آفریدی اور ڈی جی اے این ایف نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی تھی۔

وکیل کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ فیصل آباد سے ایک منشیات فروش پکڑا گیا جس نے کہا کہ راناثناء اللہ کے لیے کام کرتا ہے، قومی اسمبلی میں بھی یہی بیان دیا گیا، قانون کے تحت ہمارے خلاف شواہد ملزم کو دیے جائیں، یہ برطانیہ نہیں جہاں تحریری آئین نہیں ہے، اگر ویڈیو نہیں ہے تو عدالت کو بتائیں۔

ملزم کے وکیل کے دلائل کا جواب دیتے ہوئے اے این ایف پراسیکیوٹر نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کو ایف آئی آر، پولیس رپورٹ اور بیانات کا ریکارڈ فراہم کردیا گیا ہے، دوسرے چالان کے ساتھ تمام دستاویزات بھی موجود ہیں۔

اے این ایف پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کو اگر کوئی دستاویز نہیں دی گئی تو اس کا نقصان پراسیکیوشن کو ہی ہوگا، قانون کے مطابق ہمارا کیس عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ رانا ثناءاللہ کے وکلا تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔

وکیل اے این ایف کی استدعا کے جواب میں فاضل جج شاکر حسن نے کہا کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کیسے کروں؟ میری عدالت کا مستقل اسٹینوگرافر موجود نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میں روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو ملتوی کرتا ہوں، جس گاڑی میں دفتر آتا ہوں وہ تھرڈ کلاس گاڑی ہے، یہ سارے کام وزارت قانون و انصاف نے کرنا ہیں۔

جج شاکر حسن کا کہنا تھا کہ آپ بات کررہے ہیں کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے، میں نے یہ باتیں کرنا نہیں تھیں مگر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی بات پر کی ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں