لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہمیں بلاول بھٹو کی طرح کسی کو لاکر پگڑی پہنانے کی ضرورت نہیں، قانون میں ترمیم کرکے نوازشریف دوبارہ آسکتے ہیں، طاہرالقادری اپنے بیٹوں کیلئے ٹکٹ کے خواہشمند ہیں،حمزہ شہباز اور مریم نواز ن لیگ کا مستقبل ہیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ہمارا نعرہ سویلین بالادستی اور نظام عدل کی بحالی ہوگا۔ عوام سےمینڈیٹ شعوری طور پرحاصل کریں گے۔
آئندہ انتخابات میں ایک طرف نوازشریف اور دوسری طرف تمام سیاسی جماعتیں ہوں گی، دیگر سیاسی جماعتوں کو نظرنہیں آرہا کہ اب کیا کریں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام عام شہری کوانصاف نہیں دےپاتا، الیکشن میں ووٹ کا تقدس، سول بالادستی ، نظام عدل کی بحالی پر ووٹ لیں گے۔
نواز شریف کے بعد شہبازشریف پارٹی کو لیڈ کرسکتےہیں، مستقبل میں حمزہ شہبازاورمریم نواز ہی ن لیگ کو لیڈ کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ28جولائی کا فیصلہ نوازشریف نہیں بلکہ پاکستان کےخلاف تھا، سپریم کورٹ کے فیصلےکی وجہ سے نوازشریف کو عہدے سے ہٹنا پڑا، اگرنوازشریف اہل ٹھہرتےہیں تو اگلےوزیراعظم نوازشریف ہی ہوں گے۔
نوازشریف کا یہی فیصلہ تھا کہ شہبازشریف ہی وزیراعظم بنیں، آئندہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرتےہیں توشہبازشریف وزیراعظم ہوں گے،وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا، نوازشریف کووزیراعظم بنانےمیں شہبازشریف کاکلیدی کردارتھا۔
میں نے کئی بار کہا ہے کہ حمزہ شہباز کو پنجاب میں کوئی بڑی ذمہ داردی جائے، حمزہ شہبازنے پنجاب میں بہت کام کیا ہے، نوازشریف پرپارٹی کے تمام کارکنوں کا اعتماد ہے، پوری جماعت نوازشریف کے28جولائی کے بیانیے کے ساتھ ہے۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی سیاست ڈیڈلائن پر چل رہی ہے، بےچین پرندوں کو پارٹی میں لینا سیاسی مجبوری ہے، جب پارٹی بحران کا شکار ہوتی ہے تو یہ پرندے اڑنا شروع کردیتے ہیں،اس بارصرف 12،13فصلی بٹیروں پرہی اثرہوا ہے، مستعفیٰ ہونے والے فصلی پرندے استعفیٰ دے کر پچھتارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کیلئے گزشتہ ہفتہ بہت بھاری گزراہے، طاہرالقادری قادری صاحب نوازشریف کامقابلہ نہیں کرپارہے، باقر نجفی رپورٹ سے طاہرالقادری جو چاہتے تھے وہ نہیں ہوسکا، رپورٹ میں کسی کو بھی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا۔
پی اے ٹی نے جےآئی ٹی اور تفتیش کا بائیکاٹ کیا، عدالت میں جو مقدمہ چل رہا ہے وہی اصول ہے اور وہی قانون ہے، طاہرالقادری اپنا پاور شو کرکے دکھائیں، وہ اپنے دو بیٹوں کو اسمبلی میں لانا چاہتے ہیں، لاہور سے طاہرالقادری کو بیٹوں کیلئے ٹکٹ چاہئیں۔
راناثناءاللہ نے مزید کہا کہ فیض آباد دھرنے کو طاقت سے ختم نہیں کرنا چاہتے تھے، فیض آباد آپریشن سے ہماری حکومت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
مخالفین کو مجھ سےخاص محبت ہے اس لیے میرا استعفیٰ مانگتے رہتے ہیں، میرا استعفیٰ میری قیادت کے پاس ہے وہ جب چاہیں لے سکتے ہیں۔
فیض آباد دھرنے کی وجہ سے زاہد حامد کو استعفیٰ دینا پڑا، حالانکہ اصولی طور پر انہیں استعفیٰ نہیں دینا چاہئےتھا، سینیٹ کا الیکشن 2مارچ کو ہونا ہی ہے۔