وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نفرت کی آگ میں اندھا ہوگیا تھا، وہ امریکا جا کر کہتا تھا میں نواز شریف کی جیل چیک کروں گا، اس نے نوجوانوں کے ذہنوں میں گند اور نفرت بھر دی۔
فیصل آباد میں ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان مذاکرات کی بات کر رہا ہے لیکن 9 مئی کی کھل کر مذمت نہیں کی، اس نے منصوبہ بنایا کہ کسی ورکر کے گھر چھاپہ پڑوائیں اور اس دوران کچھ لوگ ماریں، انہوں نے ریپ کا منصوبہ بنایا تاکہ عوام کو جذباتی کیا جائے، رپورٹ ملی ایسا منصوبہ رات ہی کر سکتے ہیں اس لیے میں نے پریس کانفرنس کی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اب مذاکرات کی بات کرتا ہے اور پہلے کہتا تھا کہ مر جاؤں گا لیکن ان سے بات نہیں کروں گا، مذاکرات سیاستدانوں سے ہوتے ہیں ان جیسے لوگوں سے نہیں، اس فتنے نے ہمارے خلاف سزائے موت کے کیسز بنائے، مجھے ایک ماہ حراست میں رکھنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا، ان کے لوگ 8 دن قید میں رہ کر کہتے ہیں پارٹی چھوڑ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جب یہ اقتدار میں تھے تو اپنے منہ سے آگ نکالتے تھے، یہ کہتے تھے کہ مسلم لیگ (ن) کو ہم سیاست نہیں کرنے دیں گے، ان کا جو جرم ہے ناک سے لکیریں نکالیں پھر بھی معافی نہیں ملے گی، کسی بے گناہ کو گرفتار نہیں کریں گے اور کسی گناہ گار کو چھوڑیں گے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کور کمانڈر ہاؤس میں داخل ہوئے اور لوٹ مار کی، انہوں نے پہلے ہر چیز کو لوٹا اور پھر آگ لگا دی، ہاؤس پر حملے سے ملکی سکیورٹی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا، ان کے کیسز ملٹری کورٹ میں چلائیں اور بھارتی جاسوس کلبھوشن جیسی سزا دیں۔