اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ امید ہے بانی پی ٹی آئی کیخلاف کیسز کے فیصلوں سے مذاکرات نہیں رکیں گے، پی ٹی آئی کل مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کرتے تو اچھا ہوتا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘اعتراض ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے اییکس کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے کہا کہ وزیراعظم نے جو آج گفتگو کی ، انہوں نے حق ادا کر دیا ہے، پی ٹی آئی نے 26 نومبر سے متعلق جو گفتگو کی اس پر مزید بات ہونی چاہیے۔
وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے آج پروپیگنڈے کے جواب میں گفتگو کی ہے، صوبائی حکومت نے مسلح جتھے کی صورت میں دارالحکومت پر چڑھائی کی تھی، کیا جوڈیشل کمیشن اس پر نہیں بننا چاہیے کہ جتھے مسلح تھے یا نہیں، کسی نے فائرنگ کرکے کسی کو زخمی کیا ہے تو اس کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے، ہفتے یا پیر کو پی ٹی آئی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جائے گی، مذاکرات جاری ہیں ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جس سے منفی تاثر جائے، پی ٹی آئی کل مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کرتے تو اچھا ہوتا۔
مذاکرات کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف کیس کافیصلہ آتاہےتواثرمذاکرات پرنہیں پڑناچاہیے، ہم نے تو پی ٹی آئی کو نہیں کہا کہ سول نافرمانی مؤخرکریں پھربات کریں گے، چیزوں کودرست کرنےکیلئےہی مذاکرات کیےجارہےہیں، مذاکرات کوکسی دوسری چیزسےمتاثرنہیں ہوناچاہیے اور امید ہے کیسز کے فیصلوں سے مذاکرات نہیں رکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کل تحریری مطالبات دے دیتی تو ہم بھی مشاورت کرلیتے تاہم امید ہے اگلے ہفتے پی ٹی آئی کی جانب سے چارٹرآف ڈیمانڈ دے دیا جائے گا۔
مشیر برائے سیاسی امور نے بتایا کہ امریکا اور یورپ میں پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کیلئے پیسہ بہایا جا رہا ہے، پاکستان کیخلاف کام کرنےوالےہمارےبھی لوگ ہیں، ایسےلوگوں کوبھارتی اور یہودی لابیاں سپورٹ کررہی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تمام جماعتیں ایک ساتھ ہونگی تو ہی ملک ترقی کرسکتا ہے، پاکستان خود مختار ملک ہے کسی کے سامنے ڈھیر نہیں ہوسکتا۔
سانحہ 9 مئی کے ملزمان کی معافی پر ان کا کہنا تھا کہ فوج کا اپنا طریقہ کار ہے، سزا اور جزا کا قانون موجود ہے، 9 مئی کرنے والوں نے باقاعدہ معافی مانگی اسی لیے انہیں معاف کیاگیا، جہاں سزا ہے وہاں معافی بھی ہے، 9مئی کے مجرموں کی معافی خوش آئند ہے۔