اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے سے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سیاسی معاملات کا حل سیاسی ڈائیلاگ سے ہی ممکن ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے فلور آف دی ہاؤس اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی جو یقینی طور پر پارٹی لیڈر کی اجازت اور اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ لے کر دی ہوگی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ ہوا ہے، ایک آدھ دن میں حکومت کی مذاکراتی کمیٹی بن جائے گی، ہماری خواہش ہے اپوزیشن حکومت میں مذاکرات ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی رابطے میں ہے، جن چیزوں کی یہ بات کر رہے ہیں وہ ہم پہلے بھگت چکے ہیں۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی وزیر اعظم سے ملاقات کے بارے میں رانا ثںا اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی آج شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، دونوں کے درمیان اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی اور تلخیاں ختم ہو چکیں۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے مدارس کو سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹر کیا جائے،ان سے گفتگو میں ایسی صورتحال آگئی ہے کہ مسئلہ حل ہو جائے گا، مذاکرات سے متعلق ایک آدھ دن میں پیش رفت سامنے آ جائے گی۔
مشیر وزیر اعظم نے کہا کہ فضل الرحمان کی طرف سے بھی لیگل ٹیم موجود تھی، ان کا مؤقف ہے صدر کے اعتراضات 10 دن کے اندر نہیں آئے یہ تکنیکی معاملہ ہے، وزیر اعظم نے ان کی بات سنی اور لیگل ٹیم کو کہا کہ آئینی پوزیشن پر رپورٹ دیں۔
انہوں نے کہا کہ مدارس اپنے نظام میں پوری طرح آزاد ہیں، آئندہ 2، 4 دنوں میں مدارس کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے گا۔