اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اور اپوزیشن میں سیاسی ڈائیلاگ نہیں ہوگا یہ سسٹم نہیں چل سکتا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے جو بات کی اس پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے، یہ کوئی غیر اہم یا معمولی بات نہیں ہے، اپوزیشن اپنی بات میں مٹھاس لائے تو جواب بھی مٹھاس کی صورت دیا جا سکتا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا اگر یہ اپنی بات میں مٹھاس ڈالیں تو جواب بھی میٹھا ہی آئے گا، شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان نے ایک مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے لیکن کمیٹی بنانے کے بعد بجائے بات شروع ہوتی رسپانس اچھا نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا سیل نے جماعت کا بھٹا بٹھا دیا، رانا ثنا اللہ
انہوں نے کہا کہ 6 ہفتے قبل وزیر اعظم جب ہاؤس آئے تو سیدھے اپوزیشن کی سیٹ پر گئے اور سب سے دعا سلام کی، وزیر اعظم شہباز شریف نے پھر سیٹ پر آ کر کہا کہ ہم آپ سے ہر ایشو پر بات کرنے کو تیار ہیں، وزیر اعظم کی پیشکش کے بعد عمر ایوب نے جن الفاظ میں جواب دیا شیر افضل مروت کو معلوم ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 نومبر کی رات کہا جا رہا تھا آپ ڈی چوک جانے کے بجائے سنگجانی پر دھرنا دیں، اس مقصد کی اجازت کیلیے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا موقع بھی دیا تھا، وہ پیشکش مذاکرات اور بات چیت کیلیے ہی تھی۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ جب تک ہاؤس کے دونوں اطراف ڈائیلاگ نہیں ہوگا سسٹم نہیں چل سکتا، پارلیمنٹ کے یہ دونوں پہیے چلیں گے تو گاڑی آگے چلے گی، یہ بات ہم اس وقت بھی کہتے تھے جب ہمیں کہا جاتا تھا ’تم کو چھوڑوں گا نہیں‘، جب ہم پر مقدمات اور جیلوں میں بھیجا جا رہا تھا اس وقت بھی مذاکرات کی بات کی تھی۔
رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا آفس غیر جانبدار ہے وہ اتنا ہی ہمارا ہے جتنا آپ کا ہے، اسپیکر ایاز صادق نے ہمیشہ اپنی غیر جانبداری کو برقرار رکھا ہے، اراکین کی گرفتاری پر انہوں نے ہر چیز کو ایک طرف رکھ کر مضبوط مؤقف لیا تھا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ شیر افضل مروت سے درخواست ہے پی ٹی آئی کمیٹی حکومت کو آفیشل پیغام بھیجے کہ سیاسی ڈائیلاگ کیلیے بات کرنا چاہتے ہیں، کمیٹی آفیشل طریقے سے ہم سے کہے ہم ڈائیلاگ کرنا چاہتے ہیں، اس معاملے کو سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے آگے بڑھایا جائے گا، مجھے یقین ہے بات چیت ہوگی تو کوئی نا کوئی حل نکالا آئے گا۔