جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

‘ارشد شریف کیس میں فیصل واوڈا کو شامل تفتیش کیا جانا چاہیے’

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کیس میں فیصل واوڈا کو شامل تفتیش کیا جانا چاہئیے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ارشد شریف کیس کے حوالے سے کہا کہ ارشد شریف پر پروپیگنڈا کیا گیا کہ اسے زبردستی باہربھیجاگیا، یہ اس طرح کی سازش ہے جس طرح سائفرپرکی تھی، اس میں بھی اس قسم کے ثبوت آگے چل کر سامنےآئیں گے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اس شخص کامکروہ چہرہ آگے چل کرسامنےآئےگا، میں دعویٰ سے کہتا ہوں اس بات کو پر انکوائری کے بعد سامنے لے آئیں گے۔

- Advertisement -

وزیر داخلہ نے کہا کہ ارشد شریف سے متعلق تھریٹ الرٹ فرمائشی تھا، تھریٹ الرٹ اس لئےجاری کیا تاکہ ارشد شریف کو ڈرایا دھمکایا جائے ، تھریٹ الرٹ میں کہا گیا آپ کو اسلام آباد میں قتل کر دیا جائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ ارشد شریف اس دھمکی میں آکر دبئی چلا گیا، دبئی میں جن لوگوں کو ویزاختم ہوتا ہے تو کیا انہیں جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے ، پہلے وارننگ اور نوٹس پھرجرمانہ ہوتا ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کئی بار ایسا ہوا کہ دبئی میں ویزاختم ہونے کے بعدبھی لوگ وہاں رہ کراپیل کرتےہیں، اس کے بعد ارشد شریف کوکینیابھیجا گیا۔

فیصل واوڈا کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کوشامل تفتیش کرنے کا فیصلہ تحقیقاتی کمیشن کرے گا، لیکن فیصل واوڈا کو شامل تفتیش کیا جانا چاہئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ کل وہ کہنا چاہتا تھا کہ میرے پارٹی کے بندے نے کام کیا لیکن کہہ نہیں سکا، اس نے بالواسطہ عمران خان پرالزام لگایا لیکن پھر ساتھ ہی کہہ دیا کہ عمران خان میرے چیئرمین ہیں ۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ان کو جب بھی لانگ مارچ کرنا ہوتا ہے ان کو ڈیڈباڈی چاہئیے ہوتی ہے، اب صحافی کی ڈیڈ میسر آئی ہے، اس پر اپنے فسادی لانگ مارچ کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں