اسلام آباد : سیاسی مشیر راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے ریٹائرمنٹ کےبعد نومئی پر فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کے رابطوں کے واٹس ایپ میسجز موجود ہوں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےسیاسی مشیر راناثنااللہ کااےآروائی نیوزکوخصوصی انٹرویو میں فیض حمید سے متعلق سوال پر کہا کہ فیض حمیدپرقیاس آرائی نہیں بنتی ادارے نے مختصر اور جامع بات کردی ہے۔
سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ فیض حمید پر آرمی چیف کی تعیناتی اور مرضی کی پوسٹنگ لینےکاالزام تو لگتا رہا ہے،اس مقصدکےلیےفیض حمید پر الزام ہے کہ انہوں نےپی ٹی آئی کواستعمال کیا، اگر یہ الزام ہے تو پھر فیض حمید اکیلے یہ نہیں کرسکتا، بانی پی ٹی آئی ساتھ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ہوسکتاہےریٹائرمنٹ کےبعد9مئی پردونوں کےرابطوں کےواٹس ایپ میسجزہوں اور یہ بھی ہوسکتا ہے دونوں کےدرمیان بعد میں بھی بات کرانے والے بھی بولیں۔
قمرجاویدباجوہ کی ایکسٹینشن کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیر نے بتایا کہ قمرجاویدباجوہ نےدوبارہ ایکسٹینشن والی بات ہمارے سامنے کبھی نہیں کی اور شہبازشریف نے بھی کبھی نہیں کہا کہ قمر جاویدباجوہ نے آکر ایکسٹینشن کا کہا ہو۔
نواز شریف کی قمرباجوہ کےسسر سے ملاقات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف سےقمرباجوہ کے سسر اعجاز امجد کی لندن میں ملاقات نہیں ہوئی، کئی دوستوں نےکہاآپ پرجوکیس ہےاس کے لیے اعجازامجدکوسلام کرلیں۔
سیاسی مشیر نے مزید کہا کہ صابر مٹھوکابھی بہت سے لوگوں نےکہاان کوسلام کرلیں توریلیف ملےگا، جنرل(ر) اعجاز اور صابر مٹھو سے اس وقت بہت سارےلوگ فیض پاتےتھے، ان دونوں کےدرپر تو بڑےبڑےلوگ سوالی بن کر کھڑے رہتے تھے۔