جمعہ, نومبر 8, 2024
اشتہار

ٹرمپ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلیے دباؤ کی باتیں فضول ہیں، رانا ثنا اللہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہائی کیلیے دباؤ کی باتیں فضول ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کسی کو بھی امریکا سے بانی پی ٹی آئی کیلیے ہوتا ہوا کچھ نظر نہیں آ رہا، امریکی صدارتی انتخابات کے بعد ایک فضول قسم کی بحث شروع کر دی گئی، یہ نہیں ہو سکتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے بعد پاکستان کو احکامات شروع کر دیں گے، پاکستان اپنی ترجیحات اور مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرتا ہے اور کرے گا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس وقت وہ لیڈرشپ حکومت میں ہے جس نے پہلے بھی امریکا کو انکار کیا تھا، امریکا سمیت کئی ممالک نے زور لگایا تھا کہ پاکستان ایٹمی دھماکے نہ کرے لیکن کیے، شکیل آفریدی نے ملک کے ساتھ غداری کی اور امریکا کے مفادات میں کام کیا، کیا امریکا آج تک شکیل آفریدی کو یہاں سے لے جا سکا ہے؟ کیا امریکا نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے مطالبے کا آج تک جواب دیا ہے؟

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پتا نہیں کون سا طبقہ ہے جو کہتا ہے اگر امریکا نے کہہ دیا تو بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے گا، پاکستان اپنے مفادات اور ترجیحات کو سامنے رکھ فیصلے کرتا ہے، امریکا کہے عافیہ صدیقی کے بدلے بانی پی ٹی آئی کو دیں تو میں اس کی حمایت کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو بانی پی ٹی آئی سے محبت جاگ اٹھتی ہے تو عافیہ صدیقی کے بدلے سودا کر لینا چاہیے، امکانات نظر نہیں آ رہے مگر کچھ لوگ کئی دنوں سے اس کا ذکر کر رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماؤں کی جیل میں ملاقات کے حوالے سے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایسی دستاویزات کا معلوم نہیں کہ کسی مجرم کو سیاسی ملاقاتوں کی اجازت ہو، کسی مجرم کو ایسی اجازت نہ ہو کہ جیل سے بیٹھ کر فتنہ پھیلائے، کسی مجرم کو یہ اجازت نہیں ہونی چاہیے جو جیل میں بیٹھ کر سیاسی سرگرمیاں کرے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ سے مطالبہ کروں گا کہ ایسے مجرم کی سیاسی ملاقاتوں پر پابندی لگا دے، بانی پی ٹی آئی سے کوئی شخص ملاقات کے بعد سر پر کفن باندھنے کی باتیں کرنے لگتا ہے، پی ٹی آئی کے لوگ جب ملاقات کر کے آتے ہیں تو افراتفری کی باتیں کرتے ہیں، سر پر کفن باندھ کر ملک میں امن کے مسائل پیدا کریں یہ سیاسی سرگرمی نہیں، امن کے مسائل پیدا کرنے کی باتیں کی جائیں گی تو پھر ایسی ملاقاتوں پر پابندی لگا دینی چاہیے۔

وزیر اعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ 9 مئی کے بعد ہی پی ٹی آئی کے خلاف ریاست نے قانون کا استعمال شروع کیا ہے، 9 مئی سے پہلے تو پی ٹی آئی کو بلایا جاتا تھا تو یہ عدالتوں پر چڑھائی کر دیتے تھے، 9 مئی سے پہلے نوٹس کی تعمیل کروانے والوں پر یہ حملے کر دیتے تھے، زمان پارک میں یہ کیا کچھ نہیں کرتے رہے اس کے بعد 9 مئی بھی کر دیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں