لاہور :انسدادمنشیات کورٹ نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی ، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت میں عدالت نے استفسار کیا رانا ثنا اللہ کہاں ہیں، جس پر وکیل راناثنااللہ نے بتایا وہ عدالت میں ہی موجودہیں، تو جج نے کہا رانا ثنا اللہ کو روسٹرم پر لائیں۔
وکیل راناثنااللہ کا کہنا تھا رانا ثنا اللہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انہیں گھرسے دوائیں لانےکی اجازت دی جائے، جس پر عدالت نے کا اللہ آپ اس بارےمیں تحریری درخواست دیں پھردیکھیں گے۔
عدالت راناثنااللہ کیخلاف انسداد منشیات کی عدالت میں کیس کی سماعت کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔
گزشتہ سماعت پر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کی گئی تھی ، اے این ایف تفتیش مکمل کرکےعدالت میں چالان جمع کراچکی ہے ، چالان میں راناثنااللہ سمیت 5ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : منشیات برآمدگی کیس، رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع
خیال رہے سیشن کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کو جیل سپرنٹنڈنٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے اینٹی نارکوٹکس فورس نے مصدقہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد یکم جولائی کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو روک کر اُس میں سے 15 کلو ہیروئن برآمد کر کے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے، اے این ایف اہلکاروں کے روکنے پر رانا ثنا اللہ اور اُن کے محافظوں نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔
اے این ایف ذرایع کے مطابق گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کا منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔