اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 24 نومبر 2024 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیشِ نظر دارالحکومت میں رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کا فیصلہ کر لیا۔
وزارت داخلہ نے رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کی منظوری دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ چیف کمشنر اسلام آباد نے فورسز کی تعیناتی کیلیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق رینجرز اور ایف سی انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت اختیارات ہوں گے، رینجرز اور ایف سی وفاقی پولیس کی امن و امان کے معاملے پر معاونت کرے گی۔
دوسری جانب، 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر اسلام آباد پولیس نے تیاریوں کو حتمی شکل دینا شروع کر دیا۔
اسلام آباد کے داخلی راستوں اور سرینگر ہائی وے فیض آباد پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے۔ 26 نمبر چونگی اورکھنہ پل پر بھی کنٹینر پہنچائے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو دارالحکومت میں احتجاج کی فائنل کال دے رکھی ہے جس کی تیاریوں میں پارٹی رہنما اور کارکن مصروف ہیں۔
گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے احتجاج سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کی تھی اور 40 ہزار آنسو گیس شیلز اور 2 ہزار ٹیئر گیس شیل خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ 2500 بندوقوں کے ساتھ 50 ہزار ربڑ کی گولیاں بھی منگوائی جائیں گی۔
پولیس نے 5 ہزار اینٹی رائٹس کٹس بھی منگوا لیں۔ رینجرز، ایف سی، پنجاب اور سندھ سمیت 22 ہزار جوان اسلام آباد میں تعینات ہوں گے۔ سامان کی خریداری اور نفری بلانے کی سفارشات پر مبنی خط وزارت داخلہ کو بھجوا دیا گیا۔