کراچی: رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن سے مختلف جرائم میں نمایاں کمی ہوئی، منظم مسلح گروپ اب کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رینجرز حکام نے کراچی آپریشن کے ذریعے سیاسی جماعتوں کے اندر سے منظم مسلح گروپس ختم کرنے کے سلسلے میں کہا کہ پولیس اور رینجرز اب اس پوزیشن میں ہیں کہ منظم جرائم نہ ہونے دیں۔
[bs-quote quote=”بین الاقوامی کرائم انڈیکس میں کراچی چھٹے نمبر سے 68 ویں نمبر پر آ گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
رینجرز حکام نے کہا کہ لیاری گینگ وارکے زاہد لاڈلہ اور وصی لاکھو ایران میں ہیں، گینگ وار کارندے بیرون ملک سے گروپس فعال کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
تاہم رینجرز حکام نے گینگ وار کارندوں کو واضح اور سخت پیغام دیا ہے کہ اگر یہ کارندے واپس آ گئے تو ان کا انجام بھی غفار ذکری اور بابا لاڈلہ جیسا ہی ہوگا۔
رینجرز حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی کرائم انڈیکس میں کراچی 68 ویں نمبر پر آ گیا ہے، جب کہ 2014 میں کراچی انٹرنیشنل کرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، بانی ایم کیو ایم پاکستان آئے، تو گرفتار کریں گے: ڈی جی رینجرز سندھ
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز ہر دور میں ہوتے رہے ہیں، ان کے خاتمے کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی، اسٹریٹ کرائمز روکنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کا جال بچھانا چاہیے۔
رینجرز حکام نے کہا کہ 2500 سے زائد اسٹریٹ کرمنلز پکڑ کر پولیس کے حوالے کیے، تاہم 72 فی صد ملزمان ایک ماہ سے بھی کم وقت میں ضمانتوں پر رہا ہو گئے۔
واضح رہے کہ تین دن قبل ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے بھی ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، آپریشن کے ذریعے اس کا خاتمہ کر دیا گیا۔
رینجرز کی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ
رینجرز کی طرف سے جاری کردہ ستمبر 2013 تا 25 اکتوبر 2018 تک رینجرز کی کارروائیوں پر مبنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 ہزار 964 کارروائیوں میں 11 ہزار 140 ملزمان گرفتار کیے گئے۔ آپریشن میں 13 ہزار 30 اقسام کا اسلحہ، 3 لاکھ 24 ہزار 432 گولیاں بر آمد ہوئیں۔
[bs-quote quote=”ٹارگٹ کلنگ میں 97 فی صد کمی، بھتہ خوری میں 96 فی صد کمی ہوئی” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]
رینجرز رپورٹ کے مطابق آپریشن میں 2 ہزار 201 دہشت گرد، 1 ہزار 847 ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے، 799 بھتہ خور، 200 اغوا کار گرفتار، 155 مغوی بازیاب ہوئے۔ 5 سال میں رینجرز کے 28 جوان شہید، 100 سے زائد زخمی ہوئے، کراچی آپریشن میں 8 ہزار 231 جدید ہتھیار بر آمد ہوئے۔
بر آمد ہتھیاروں میں راکٹ لانچر اور مشین گنیں بھی شامل ہیں، 1 ہزار 744 دستی بم، 900 کلو سے زائد بارودی مواد بر آمد ہوا،2013 کے مقابلے میں 2018 میں دہشت گردی میں 100 فی صد کمی آئی۔ ٹارگٹ کلنگ میں 97 فی صد کمی، بھتہ خوری میں 96 فی صد کمی ہوئی، اغوا برائے تاوان کے واقعات میں 92 فی صد کمی آئی۔