کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں نامز سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے پر سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں راوٴ انوار کے سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست کی سماعت میں عدالت نے بیس جون سیکریٹری داخلہ کو تحریری جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔
سماعت میں حکومت کی جانب سے سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں یہ بھی بتایا جائے کہ مزید کتنے افراد کو ان کے گھروں میں قید کیا گیا ہے‘۔
بیرسٹر فیصل صدیقی نے عدالت کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ راؤ انوار کو سیکیورٹی حکومت نے نہیں دی بلکہ سابق ایس ایس پی کو اُن کی خواہش کے مطابق انہیں گھر پر رکھا گیا۔
عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو 20 جون تحریری جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر بیس جون کو جواب نہیں آیا تو عدالت یک طرفہ طور پر دستیاب ریکارڈ کی بنیاد پر فیصلہ سنائے گی۔
واضح رہے کہ نقیب اللہ کے والد نے راوٴ انوار کے گھر کو سب جیل جیل قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔