تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارت نے کوکنگ آئل کے بحران پر قابو پانے کا حل تلاش کرلیا

دنیا میں سب سے زیادہ کوکنگ آئل درآمد کرنے والے ملک بھارت نے اپنے طور پر خوردنی تیل کی کھپت پوری کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر سرسوں کے بیج (ریپ سیڈ) کاشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے تاجروں اور صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں سرسوں کے بیج کی ریکارڈ پیداوار آئندہ سال 2023میں بڑھنے کا قوی امکان ہے کیونکہ اس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ رقبے پر سرسوں کے بیج اگانے کی جانب راغب کیا ہے۔

بھارت نے کوکنگ آئل کی بیرون سے ملک خریداری میں کمی کی ہے جس سے اس کو 31 مارچ 2022 تک کے مالی سال دوران ریکارڈ 18.9 بلین ڈالر لاگت آئی۔

رپورٹ کے مطابق بھارت ملائیشیا، انڈونیشیا، برازیل، ارجنٹائن، یوکرین اور روس سے پام آئل، سویا آئل اور سورج مکھی کے تیل کی درآمدات کے ذریعے اپنی کوکنگ آئل کی طلب کا 70فیصد سے زیادہ پورا کرتا ہے۔

صنعتی ادارے سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بی وی مہتا کا کہنا ہے کہ بھارتی کسانوں نے اب تک 8.8 ملین ہیکٹر پر سرسوں کا بیج کاشت کیا ہے، جس میں تیل کا مواد سب سے زیادہ ہے مذکورہ کاشت گزشتہ سال کی نسبت 8.1 ملین ہیکٹر زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال کسانوں نے 9.1 ملین ہیکٹر پر سرسوں کا بیج کاشت کیا اور 11 ملین ٹن بیج کی کٹائی کی۔

سرسوں کے بیج کی فصل کی زیادہ پیداوار کے لیے کم سے کم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے لیکن محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سب سے بڑی پیداوار کرنے والی شمال مغربی پٹی میں درجہ حرارت معمول سے 2 سے 5ڈگری زیادہ ہے۔

Comments

- Advertisement -