لندن : شہرہ آفاق بحری جہاز ٹائی ٹینک کے برفانی تودے سے ٹکرانے سے دو دن قبل لی گئی تصویر اور فوٹو گرافر کا خط نیلامی کیلئے پیش کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے پہلے بڑے اور جدید بحری جہاز کا درجہ رکھنے والے آر ایم ایس ٹائی ٹینک جو 1912 میں بحر اوقیانوس میں کینیڈا کے قریب جس برفانی تودے سے ٹکرانے کے بعد تباہ ہوگیا تھا، اس برفانی تودے کی تصویر اور فوٹو گرافر کا خط نیلامی کیلئے پیش کردیا گیا۔
برفانی تودے (آئس برگ) کی نادر تصویر 108 سال کے بعد منظر عام پر آئی ہے، یہ بلیک اینڈ وہائٹ نادر تصویر ٹائٹینک کے ڈوبنے سے دو دن قبل اتفاقی طور پر ایک مسافر نے بنائی تھی۔
کیپٹن ڈبلیو ووڈ نے نامی مسافر فوٹو گرافی میں دلچسپی رکھتا تھا اس نے اپنے کیمرہ سے ایک بہت بڑے آئس برگ کی تصویر بنائی اور اپنے کیمرے میں محفوظ کرلی، اس واقعہ کے دو دن بعد ہی جہاز کو حادثہ پیش آگیا
نیو یارک پہنچنے کے بعد اس نے اپنے خط کے ساتھ اس تصویر کا پرنٹ اپنے نانا دادا کو بھیجا تھا، جس میں اس نے بتایا تھا کہ یہ وہ برفانی تودہ ہے جس سے ٹکرا کر ٹائٹینک تباہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق ٹائی ٹینک 14 اپریل 1912 کی رات 10.20 بجے ایک آئس برگ سے ٹکرایا اور اس کے ٹھیک تین گھنٹے بعد ڈوب گیا۔
ٹائٹینک حادثے کے آس پاس کے آئسبرگ کی متعدد تصاویر جو ٹکرانے سے قبل اور اس کے بعد لی گئیں ہیں، پچھلی صدی کے دوران منظر عام پر آچکی ہیں تاہم لگتا ہے کہ کیپٹن ڈبلیو ووڈ کی غیر معمولی شکل والی آئس برگ کی یہ تصویر خاکے اور عینی شاہد کی وضاحت سے ملتی جلتی نظر آتی ہے جسے ٹائٹینک نے ٹکر ماری تھی۔
اب اس نایاب تصویر اور خط کو نیلامی کیلئے پیش کردیا گیا ہے، جس کا اندازہ لگ بھگ 12،000پاؤنڈ ہے، یہ خط اور فوٹو 20 جون کو فروخت کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں : مشہور بحری جہاز ‘ٹائی ٹینک ‘ کی نئی تصاویر منظر عام پر
سال1912ء میں اپنے پہلے سفر پر روانہ ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز کے ڈوبنے کے نتیجہ میں1500 سے زیادہ بد قسمت مسافر لقمہ اجل بنے تھے۔