واشنگٹن: اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے پر امریکی ایوان نمائندگان نے راشدہ طلیب کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈیمو کریٹ پارٹی کی رکن راشدہ طلیب کا کہنا تھا کہ وہ فلسطین کے خلاف مظالم پر خاموش نہیں رہیں گی، وہ غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں تھیں اور آبدیدہ ہوگئی تھیں۔
فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کیخلاف بولنے پر 234 کے ایوان میں 188 ارکان نے راشدہ طلیب کے خلاف قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
رپورٹ کے مطابق 4 ری پبلکنز نے قرار داد کیخلاف ووٹ دیا جبکہ 3 ڈیموکریٹس اور ایک ری پبلکن رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
راشدہ طلیب کی اپنی جماعت ڈیموکریٹ کے 22 ارکان نے بھی ری پبلکن کی قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا۔
واضح رہے کہ راشدہ طلیب کا ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا میں کانگریس میں موجود واحد فلسطینی امریکی ہوں، میرے نقطہ نظر کی یہاں پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے، مجھے خاموش نہیں کروایا جا سکتا، میں کسی کو بھی اپنے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش نہیں کرنے دوں گی۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 10 ہزار سے زائد فلسطینی شہد ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دیگر عالمی تنظیموں کے دباؤ کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بمباری جاری رکھنے پر بضد ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد غزہ پر غیر معینہ مدت تک ہمارا قبضہ رہے گا۔