پیر, اکتوبر 7, 2024
اشتہار

’’راولپنڈی پولیس نے جنوری میں مبینہ طور پر 4 بھائی اٹھا کر لا پتا کر دیے‘‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی حدود سے جنوری سے لاپتا چار بھائیوں کی بازیابی کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے جنوری میں اٹھایا تھا، چیف جسٹس نے ایس ایس پی راولپنڈی اور ایس ایس ایس پی اسلام آباد کو جمعرات کو ذاتی حیثیت میں ہائیکورٹ طلب کر لیا، اور وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے بھی مغویوں سے متعلق رپورٹ جمعرات کو طلب کر لی۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے تنبیہہ کی کہ دونوں ایس ایس پیز پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں، ورنہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے، انھوں نے حکم دیا کہ دونوں ایس ایس پیز جعمرات کو اس بات سے عدالت کو آگاہ کریں کہ اب تک مغوی کیوں بازیاب نہیں ہوئے۔

- Advertisement -

کیس کی سماعت کے لیے اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس کے حکام عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس عامر فاروق نے پولیس افسر سے استفسار کیا کہ ایک ایس ایچ او کی کتنی تنخواہ ہوتی ہے، افسر نے جواب دیا کہ زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے، چیف جسٹس نے پوچھا کیا ڈیڑھ لاکھ روپے میں ایف سکس اور ایف سیون میں گھر بن سکتا ہے؟ افسر نے جواب دیا نہیں مائی لارڈ ناممکن ہے، چیف جسٹس نے کہا پھر وہاں گھر کیسے بن رہے ہیں؟ کیا فرشتے دے رہے ہیں پیسے؟

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایس پی راولپنڈی کیوں نہیں آئے کہاں ہیں وہ؟ پولیس افسر نے بتایا کہ وہ راستے میں ہیں آ رہے ہیں، لیکن راستے بند ہیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کیا وہ راستے میں ہی ہمیشہ رہیں گے، ایسا تاثر جا رہا ہے کہ جیسے پولیس ملی ہوئی ہے، مغوی کہاں ہیں؟ اگر روسٹرم پر کھڑے ہوں تو سوچ سوچ کر جواب دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے برہمی سے کہا وارنٹ گرفتاری جاری کر دوں ایس پی کے؟ اسے کہو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہو۔

کیس کی سماعت کے لیے درخواست گزار لاپتا شہریوں کی والدہ کی جانب سے مفید خان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، انھوں نے بتایا کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے اسلام آباد کی حدود کھنہ سے اٹھایا، اور اب دونوں پولیس حکام کہتے ہیں کہ ہم نے نہیں اٹھایا۔

عدالت نے ایس ایس پی راولپنڈی اور اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں