منگل, فروری 4, 2025
اشتہار

راولپنڈی میں قتل کی گئی 20 سالہ حاملہ لڑکی کے کیس میں اہم پیشرفت

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی میں تھانہ جاتلی کے علاقہ میں 20 سالہ حاملہ لڑکی کو زہر دے کر قتل کیے جانے کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ حاملہ لڑکی کو قتل کرنے کے کیس میں ایک اور ملزم وجاہت کو گرفتار کر لیا جو مرکزی ملزم گلفراز کا ڈرائیور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حاملہ لڑکی کا قتل، بہنوئی اور پڑوسی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بناتے رہے

قبل ازیں گلفراز عرف گلو (مقتولہ کا بہنوئی)، محمد امین (پڑوسی)، گلزار بیگم (مقتولہ کی پھوپھی و بہنوئی کی والدہ) اور انیلہ بی بی (بہنوئی کی بہن) کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

گرفتار 4 ملزمان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس حراست میں ہیں جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

اتوار کو تھانہ جاتلی کی حدود میں 20 سالہ لڑکی کو قتل کرنے کے واقعے میں پولیس نے بہنوئی، پھوپھی، بہن کی نند اور پڑوسی کو گرفتار کیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ بہنوئی گلفراز اور پڑوسی محمد امین لڑکی سے زیادتی کرتے رہے، حاملہ ہونے پر ملزمان نے زہر دے کر لڑکی کو قتل کیا اور تدفین کروا دی۔

پراسرار موت پر سی پی او نے نوٹس لیا اور ایس پی صدر کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ میں زیادتی اور زہر خوانی کے شواہد ملے۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزمان نے زیادتی چھپانے کیلیے لڑکی کو قتل کیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں